Topics
سلمیٰ
عابد، اٹک۔ اپنی بہن کے ساتھ جارہی ہوں ایک وسیع و عریض میدان آگیا جس میں باریک
دھاگے سے تنا ہوا بہت بڑا پل ہے اور دونوں طرف بانس کے تنکے ہیں۔ اس پل کے قریب سے
گزرے توآواز آئی تمہیں اس پل پر سے گزرنا ہوگاجسے سن کر پل پر چلنے کے ساتھ دل ہی
دل میں درود شریف اور یاحی یاقیوم پڑھتی رہی۔ پل کے دائیں بائیں دو راستے تھے جس
پر جانے کے لئے ہمیں خود راستہ کا انتخاب کرناتھا۔ہم دونوں نے دائیں طرف چلنا شروع
کیا وہاں موجود عورتیں بہت خوش تھیں، وہاں پہنچتے ہی خوشی کا احساس ہواجبکہ جن
خواتین نے بائیں طرف کا راستہ چنا تھا وہ بے چین اور خوفزدہ تھیں پل پر نظر گئی تو
دو خوف زدہ خواتین بائیں طرف ایک دوسرے سے لگ کر بیٹھی ہیں۔ اپنی بہن سے کہتی ہوں
اگر یہ بھی درود شریف پڑھتیں تو اتر سکتی تھیں۔
تعبیر:
آپ نے جو کچھ دیکھا ہے الحمد للہ درود شریف اوریا حی یا قیوم کی برکت کا مظاہرہ
ہے۔ خواب بجائے خود تعبیر ہے۔ چند خواب ایسے ہوتے ہیں کہ ان کی تعبیر بھی خواب میں
موجود ہوتی ہے۔ جنت اور دوزخ دونوں کے راستہ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ سب
خواتین و حضرات کو صراط مستقیم پر چلنے اور حضرت محمدؐ کی سنت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.