Topics
خ۔ا، لاہور۔زمین کے نچلے حصے میں چٹانوں سے نارنجی
رنگ کا لاوا نکل رہا ہے۔ زمین کے اوپروالے حصے میں ماہرین کی ٹیم مشاورت کررہی ہے
کہ زمین کو کیسے بچائیں۔ میں بھی اس ٹیم کا حصہ ہوں۔ سب لوگ زمین کے تحفظ کے لیے
مشاورت کررہے ہیں اور میں اونچی آواز سے استغفار پڑھ رہی ہوں۔ پھر ایک دم سے زمین
کا اوپر والا حصہ (جہاں ہم سب موجود ہیں) نچلے حصہ (لاوے میں) گرجاتا ہے۔
سب کچھ جیسے ختم ہوگیا ہے۔ باربار خود سے سوال کرتی
ہوں ’’ زندگی ختم ہوگئی؟ سب کچھ ختم ہوگیا؟ـ‘‘ پھر دیکھا کہ پہاڑوں پر قدرتی گھر بنے ہوئے ہیں اور قدرتی
گلیاں نما راستے ہیں& لوگ
چل پھر رہے ہیں۔
تعبیر: اللہ تعالیٰ رحم
فرمائیں جو کچھ آپ نے دیکھا ہے یہ سب تاریخ کے صفحات پر موجود ہے۔ صوفیا حضرات
فرماتے ہیں کہ زمین جس بیلٹ پر طولانی اور محوری گردش کررہی ہے ہردس ہزار سال کے
بعد اس میں تغیر واقع ہوتا ہے خشکی کی جگہ پانی، جہاں پانی ہے خشک زمین سامنے آجاتی
ہے۔ اللہ تعالیٰ امن کو پسند کرتے ہیں، مخلوق سے محبت کرتے ہیں، افزائش نسل کے
ساتھ طعام و قیام، لباس کا انتظام فرماتے ہیں۔ زندگی قائم رکھنے کے لئے وہ تمام
اسباب و وسائل ہمہ وقت موجود رہتے ہیں
جو حرکت کے لئے ضروری ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے زمین کو خوبصورت پروں سے مزین تتلیوں،
نقش و نگار بنے ہوئے پرندوں، رنگ رنگ نئی نئی صورتوں کے پھول، چشمے، ندی نالوں جن
کو انسان کسی بھی طرح شمار نہ کرسکے، تخلیقات سے زمین کو سجاکر دلہن بنادیا لیکن
تاریخ کے آئینہ میں مظاہرہ بھیانک ہے کہ زمین کا باسی بالخصوص آدمی دنیا کو ویران
کرنے کے درپے ہے وہ بھی سونے چاندی کے سکوں کے لئے جو بالآخر مٹی کی چمک دمک کا
عکس ہے۔ یہی آپ کے خواب کی تعبیر ہے۔ ضرورت ہے کہ اسلامی قدروں کو سمجھ کر اس پر
عمل کیا جائے۔ محاسبہ کرنے سے آئینہ پر جمی ہوئی دھند دھل جاتی ہے اور آدمی کے
اندر کی آنکھ دیکھ لیتی ہے کہ اِس وقت دنیا میں کیا ہورہا ہے۔ نظر یہ آتا ہے کہ
آتش فشاں لاوا ابلنے کی تیاری کررہے ہیں،
زمین کروٹ لے رہی ہے یعنی جن پلیٹوں پر زمین کا قیام ہے ان میں خلا واقع ہورہا ہے
جس کا نتیجہ پلیٹوں کا ٹوٹ کر بکھرنا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے ہر شخص کو دانائی اور فہم کی صلاحیت
عطا فرمائی ہے۔ اس تحریر کو باربار پڑھ کر تفکر کرنے سے ذہن پر چھایا ہوا غبار دھل
جائے گا۔ سوال یہ ہے زمین جس بیلٹ پر مسلسل حرکت میں ہے اگر بیلٹ ٹوٹ جائے پھر کیا
ہوگا؟ قارئین نیوٹرل ہوکر سوچئے پھر کیا ہوگا؟
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.