Topics
ع،ا، سرجانی۔ صوفے پربیٹھی ہوں ۔ سامنے والے صوفے پر شوہر بیٹھے ہیں۔ شور کی
آواز آئی اور ساس دوڑتی ہوئی آکر صوفوں کے بیچ میں گرگئیں، گرتے ہی قے ہوئی جس میں
ثابت گول روٹی نکلی۔ حیرت ہوئی کہ قے میں ثابت گول روٹی کیسے آئی؟ پھر ساس کے کمرے
میں روشنی تیز ہوگئی اور آوازیں آئیں تو میں کمرے میں گئی۔ وہاں بلی کے دو سفید بچوں
میں سے روشنی نکل رہی ہے۔ دیکھتے دیکھتے وہ آدمی کے بچے بن کر مجھے ڈراتے ہیں۔ خواب
میں زور سے آیة الکرسی پڑھتی ہوں ۔ شوہر نے مجھے جگایا اور پوچھنے لگے کہ تم زور زورسے
آیة الکرسی کیوں پڑھ رہی تھیں؟
تعبیر: خواب میں خیالات کا ہجوم ہے اور خیالات الوژن پر پھیلے
ہوئے ہیں۔ آدمی کے اندر ایک پرنٹر ہے، اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں اس کو کتاب المرقوم
فرمایا ہے۔ آدمی جو کچھ سوچتا ہے وہ سب ذہن میں نقوش کی صورت میں محفوظ رہتا ہے لیکن
چوں کہ ہمیں ان نقوش کو پڑھنا نہیں آتا اس لئے ذہن منفی معنی پہناتا ہے،ایسے خوابوں
کو رویائے کاذبہ کہتے ہیں۔
پاکیزہ خیالات
سکون و راحت ہیں۔
خواب میں بیک
وقت ذہن دو رخ ظاہر کررہا ہے ۔
١۔ بے
یقینی، شک اور وسوسوں کے ہجوم کا گھیراؤ ۔
٢۔ دوسرا
رخ ایمان و یقین ہے۔
ایمان و یقین
کی مقدار کم ہے جب کہ بے یقینی کی شبیہیں زیادہ ہیں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.