Topics
م۔ج۔س ۔ ہری
پور ہزارہ۔ (۱) میں ایک ہی خواب بچپن میں روزانہ اور پھر ہفتہ
ہفتہ کے بعد دیکھ رہا ہوں ۔ اس وقت میری
عمر 30 سال ہے اور اب بھی یہ خواب دیکھتا ہوں خواب یہ ہے۔ آ س پاس بہت زیادہ تعداد
میں چمکدار موتی اوپر کی طرف پرواز کرتے
دیکھتا ہوں ۔
(۲) دوسرا خواب یہ ہے کہ میں نے دیکھا کہ میں ایک
پہاڑی علاقے سے گزر رہا ہوں ۔ کچھ فاصلہ پر ایک گڑھے میں پودے لگے ہوئے ہیں۔ اور رنگ
رنگ کے پھول کھلے ہوئے ہیں جب میں قریب گیا تو وہ پھول دو خوب صورت کبوتر بن گئے۔ جب میں نے ان کبوتروں کو پکڑنا چاہا تو یہ دونوں بھا
گتے ایک ہموار قلعے کی طرف چلے گئے ۔ جب
میں کبوتروں کے تعاقب میں اس جگہ پہنچا تو دیکھا کہ وہاں ان کبوتروں کے ساتھ
دو مور ناچ رہے ہیں ۔ ایک مور کے سبز پر ہیں اور دوسرے کے سفید۔ ان کے ساتھ اور بھی پرندے محو رقص ہیں ۔ یہ سب پرندے دونوں مور اور دونوں کبوتر ناچتے ناچتے
ایک گڑھے میں غائب ہو گئے۔
تعبیر: خوابوں کا
وہ سلسلہ جو بچپن سے دیکھا گیا اس بات کی علامت ہے کہ غذا میں چکنائی کا زیادہ حصہ
شامل رہا ہے جس نے جسم میں عدم توازن پیدا
کر دیا ہے ۔ دوسرے خواب کی تعبیر زندگی کے
کسی شعبے میں بہت بڑی محرومی کی دلیل ہے۔
مور اور پرندوں کا رقص طبیعت کو کوشش کی
ترغیب دیتا ہے۔ لیکن تساہل مانع آجاتا ہے اگر ہمت سے کام لے کر برابر جدو جہد کی جائے تو اعلیٰ مقاصد کے حصول
کا امکان ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.