Topics
شاہ رخ ،کراچی۔
خواب میں دیکھا کہ کسی مزار کی زیارت کے لئے ریل گاڑی میں جا رہی ہوں ۔ وہاں پہنچے
تو مزار بہت خوب صورت ہے۔ خادم ہمیں لنگر کھلانے لے جا رہا تھاکہ میری نظر ایک درخت
پر پڑی جوکھلتے ہوئے سبز رنگ کا تھا اور اس پر آم جیسا کوئی ہرے رنگ کاپھل تھا۔ درخت
کے ساتھ پھل بھی آنکھوں کو اچھے لگے۔ جب ہم خانقا ہ سے باہر آئے تو مختلف لوگ لنگر
تقسیم کررہے تھے۔ زیادہ لوگ میٹھا دلیہ اور چائے پاپے تقسیم کررہے تھے ۔
تعبیر
: غذا میں ہم مٹھاس اور نمک کھاتے ہیں ۔ نمک مٹھاس کے مقابلہ میں کم کھایا جا تا ہے۔
غور کیا جائے ہر کھانے کی چیزمیں مٹھاس غالب ہے ۔ یعنی مٹھاس اور نمک دو مقداریں ہیں
۔ اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق نظام کا ئنات مقداروں پر قائم ہے ۔ نمک ایسی مقدار
ہے جو لا شعور کو تقویت دیتا ہے اور مٹھاس ایسی مقدار ہے جس سے شعور ی صفات زیادہ ایکٹو
ہوتی ہیں۔ اگر نمک اور مٹھاس کے استعمال میں توازن نہ رہے تو''سوچ'' میں نمایاں تبدیلی
ہوجاتی ہے۔ مقدار سے زیادہ نمک کااستعمال لاشعوری تحریکات کو تیز کر تا ہے جب کہ مٹھاس
شعوری تحریکات کو فیڈکرتی ہے ۔کھانوں میں نمک اور مٹھاس کی مقداریں اعتدال میں رکھیں
اور اعتدال کے بارے میں ڈاکٹر سے مشورہ کریں ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.