Topics
خالدجاویدتارڑ،پھالیہ۔ خواب میں دیکھا
کہ ایک دوست مجھے اور دوسرے دوست کو اسکول جیسی ایک عمارت کے پاس لے جاکر بتاتے ہیں
کہ ہمارے کسی دوست نے یہ جگہ بنائی ہے۔ ہمیں بہت خوشی ہوئی اور اسی سرور کی کیفیت میں
کمرے کامعائنہ کیا۔ دیواروں پر سفیدی ہوگئی مگرکچے فرش پر ریت ہے۔
اچانک چند چھوٹے بچے آگئے جنہیں دیکھ
کر ہمیں مزید خوشی ہوئی۔ایک دوست ان کے ساتھ باتوں میں مصروف ہوگئے۔
جن
صاحب کے ہم راہ آیا ہوں ان کے ساتھ اپنی مادری زبان میں بات کرتا ہوں ۔ میں انہیں غور
سے دیکھتا ہوں تو وہ صاحب کالی عینک لگائے اوور کوٹ پہنے بہت پرسکون ہیں۔ ان سے باتوں
میں مصروف ہوں۔ کچھ فاصلہ پر ایک ریفائنری ہے جسے دیکھنے قریب گئے تو اس کے اوپر بہت
بڑا گنبد ہے اور فرش پر خوب صورت کاشی کاری ہے۔ ہم فرش پربیٹھ کرباتیں کرتے ہیں۔ میں
تجسس سے پوچھتا ہوں ، یہ جگہ کہاں ہے؟ دور موجود ایک ریفائنری کی طرف اشارہ کرکے کہتے
ہیں کہ ان دونوں کے درمیان ایک راستہ کراچی، حیدرآباد کی سپرہائی وے سے گزرتا ہے۔اسکول
کا خرچ پوچھنے پر ٹیکس کی مد میں چھ سو روپے بتائے۔ اس کے نیچے ایک کونے میں کچھ بنا
ہے جس کے بارے میں بتایا کہ وہ تنور ہے۔
ہم
جہاں بیٹھے ہیں وہاں بہت گہرائی میں سورج مکھی جیسے پتلے پتلے پودے خوب صورتی میں اضافہ
کررہے ہیں۔ دل چاہ رہا تھا کہ ان میں سے کچھ پودے اپنے مراقبہ ہال لے جاؤ ں۔ یہ جگہ
کسی اور زون کی لگ رہی ہے۔ اس وقت سے سرور میں ہوں۔
تعبیر: اللہ تعالیٰ آپ کو خوش رکھیں۔
آپ کو غیبی دنیا کے باغ کی سیر کرائی گئی ہے۔ آپ دیکھ کر خوش ہوئے اور مراقبہ ہال لے
جانے کی خواہش ہوئی، اس طرف اشارہ ہے، الحمد للہ آپ کو مراقبہ ہال کے معاملات اور تزئین
و آرائش میں بہت زیادہ سکون ملتا ہے۔آپ نے خواب میں خود کو سکون کی کیفیت میں دیکھا
ہے۔اس کی تعبیر یہ ہے کہ پھولوں، پودوں اور درختوں کو آپ سے محبت ہے اور مراقبہ ہال
کا خوب صورت منظر خوشی میں آپ کے لئے دعا کرتا ہے۔
کائنات
میں کوئی شے یعنی مخلوق ایسی نہیں ہے جو سوچ اور سمجھ نہ رکھتی ہو البتہ سوچنے اور
سمجھنے میں درجہ بندی ہے۔ زمین و آسمان میں اللہ کی ہر تخلیق، خالق و مالک اللہ کی
حمد بیان کرتی ہے اور جس فطرت پر اللہ نے اس کو تخلیق کیا ہے اس پر عمل کرتی ہے۔
آپ کا خواب پڑھ کر مجھے بھی بہت خوشی
ہوئی۔ یہ ایک روحانی کیفیت بھی ہے جس میں اگر اضافہ کرلیا جائے یعنی اللہ کی نشانیوں
پر غور کیا جائے تو بندہ کی خوشی، غم، زندگی کا ہر رخ کیئر آف اللہ ہوجائے، جیسا کہ
ہے، تو آدمی خوف، حزن و ملال سے آزاد ہوجاتا ہے۔ رحیم وکریم اللہ کا ارشاد ہے، اللہ
کے دوستوں کو خوف اور غم نہیں ہوتا۔
فجر کی نماز کے بعد معمول بنائیں کہ
آپ قرآن کریم ترجمہ کے ساتھ پڑھیں، معنی اور مفہوم پر تفکر کریں کہ ارشاد باری تعالیٰ
میں کیا پیغام اور کیا رموز ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو خوش رکھے، میں بہت خوش ہوں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.