Topics
فرزانہ جاوید(کراچی): ایک بڑے سمندر میں جہاز نظر آیا۔
وہاں ایک پودا ہے جس پر خوب صورت پھول لگا ہوا ہے۔ سمندر کی اطراف گھربنے ہوئے ہیں
اور لوگوں کی رہائش ہے۔ کنارے پر درخت اور رنگ رنگ پھول لگے ہیں اور فضا خوش بو سے
معطر ہے۔ سمندر میں پودوں پر لہلہاتے پھولوں کو دیکھ کر خوش اور حیران ہوں۔ کسی کو
بتاتی ہوں کہ یہ بہت خوب صورت علاقہ ہے۔
تعبیر: قرآن کریم میں ارشاد ہے،
’’اللہ وہ
ہے جس نے زمین اور آسمانوں کو پیدا کیا اور آسمان سے پانی برسایا پھر اس کے ذریعے تمہاری
رزق رسانی کے لئے طرح طرح کے پھل پیدا کئے۔ جس نے کشتی کو تمہارے لئے مسخر کیا کہ
سمندر میں اس کے حکم سے چلے اور دریاوٴں کو تمہارے لیے مسخر کیا۔ ‘‘ (ابرٰ ہیم : ۳۲)
دنیاوی وسائل کے اعتبار سے تفکر کیا
جائے تو دماغ کے اندر مظاہرہ ہوتا ہے کہ کوئی شے ایسی نہیں جس کے مظاہرے کی بنیاد
پانی پر نہ ہو ۔ پھول ہو یا دنیا کی کوئی شے، اس کا بنیادی جز پانی ہے۔ پانی کی
صفات میں تفکر بتاتا ہے کہ پانی سیال شے ہے۔ کائنات میں جتنی اشیا ہیں، آج کی زبان
میں اسے ڈائی کہتے ہیں، پانی تخلیقی قانون کے مطابق جس ڈائی میں جاتا ہے، وہی شکل
اختیار کرلیتا ہے۔ مثلاً درخت، پھول، ثمرات ہر شے میں پانی بنیادی عنصر ہے ۔
خواب کی تعبیر یہ ہے کہ آپ ذہین خاتون ہیں،تفکر کی
طرزوں میں آپ کو چاہئے کہ غور کیجئے اور تلاش کیجئے کہ زمین کے اوپر کوئی شے ایسی
ہے جس کی بنیاد پانی پر نہ ہو ؟
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.