Topics
فضل حیات، سوات۔ دوران مراقبہ میں زیارت نبویؐ سے منور ہوا۔ آپؐ حسین و جمیل اور بہت خوبصورت ہیں۔ مینگورہ کے
قریب شاہراہ پر مجھے ایک کتاب عنایت فرماکر عقائد کے متعلق فرمایا اور ایک بزرگ کے
کام کو سراہتے ہوئے کامیابی کا اشارہ فرماکر تشریف لے گئے۔
تعبیر:
ارشادِ عالی مقام عقیدہ کے بارے میں ہے۔ عقیدہ کی اصل توحیدِباری تعالیٰ،
آسمانی کتابیں، انبیائے کرام علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تعلیمات اور ختم نبوت ہے۔
جو شخص بھی ان عقائد پر قائم ہے اس کا مفہوم یہ ہے کہ :
میں ایمان لایا اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی
کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر اور قیامت کے دن پر اور یہ کہ اچھی بری تقدیر اللہ
کی جانب سے ہے اور مرنے کے بعد جی اٹھنا ہے۔
بزرگ سے مراد اولیاء اللہ ہیں۔ اولیاء اللہ کے معنی
اللہ کے دوست ہیں یعنی ایسے قدسی نفس حضرات جو ایمان کی شرائط پوری کرتے ہوں اور
ان کا مرنا جینا اللہ کے لئے ہو۔ اللہ کے لئے ہونے کا مفہوم یہ ہے کہ قرآن و سنت
پر سچے دل سے عمل کریں ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو خوش رکھے، نہایت سعید اور مبارک خواب
ہے۔ عقیدۂ توحید و رسالت پر سچے دل سے قائم رہنے کی کوشش کریں ۔انشاء اللہ& رسول اللہؐ کی رحمت سے دین اور دنیا کی سعادت نصیب ہوگی،
آمین۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.