Topics
—، ملیر۔ امی اور بہنوں کے ساتھ کمرے میں موجود ہوں کچھ دیر بعد ایک
بزرگ تشریف لاتے ہیں جنہیں دیکھ کر خوشی کی انتہا نہیں رہی۔ فورا ہی سلام کرکے دعا
کی درخواست کی۔ پھر چھوٹی بہن اٹھ کر آئی اور سلام کیا۔ ابھی ہم بات چیت کررہے تھے
کہ امی قریب آئیں اور ہم دونوں کی شکایت کرتے ہوئے کہنے لگیں کہ یہ دونوں بہت لڑتی
ہیں اور میری طرف اشارہ کرکے کہا زیادہ لڑائی یہ کرتی ہے۔ بزرگ نے فرمایا، بچے ہیں
اور پھر بہنیں تو ایسے ہی لڑتی ہیں۔ پھر بزرگ نے مجھ سے فرمایا، بیٹا وقت پر کھانا
کھایا کرو اور کھانے میں جلدی نہیں کرتے ہیں، خوب چبا کر کھاتے ہیں۔ اتنے میں ابو باہر
آئے اور بزرگ سے بات چیت ہونے لگی۔
تعبیر: گھر میں خصوصاً گھر کے سر پر ست ، دنیا داری کے خیالات کے ہجوم میں گھرے
رہتے ہیں ۔ اس خواب میں اصلا ح کا پہلو یہ ہے کہ اللہ جس کو چاہے بے حساب رزق عطا فرماتا
ہے ۔ رزق ماں کے پیٹ میں نومہینے تک بچہ کو ملتا ہے جس سے اس کی نشوونما ہو تی ہے ۔
پیدائش کے بعد ماں کو اللہ تعالیٰ بچہ کے لئے دستر خوان بنادیتا ہے ۔ سوا دو سال تک
اس خوان نعمت سے بچہ کی تمام غذائی ضروریات پو ری ہو تی ہیں ۔ یہ مخلوق کے ساتھ ایسا
عمل ہے جس کی بنیاد پر مادی وجود قائم ہے ۔ تین سال کے بعد والدین کی محبت سے بلا شک
و شبہ ماں باپ کے ذریعہ بچہ کو وسائل فراہم ہو تے ہیں ۔ یہ صورت حال اس امر کی شہا
دت ہے کہ رزق اور زندگی کے تقاضے دروبست اللہ کے ہا تھ میں ہیں ۔ گھر میں بچوں کی تربیت
کا تعلق والدین اور ما حول کے رویہ سے ہے ۔ نشان دہی ہے کہ بہن بھا ئی، ماں باپ کا
رویہ چھوٹے بچوں میں منتقل ہو تا ہے ۔ والدین کو اپنے رویہ میں تبدیلی کر نا چاہئے
۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.