Topics
فیاض احمد (اچھرہ، لاہور )عرصہ چار سے روحانی ڈائجسٹ کا
قاری ہوں اور ہر ماہ یہاں سے خرید کر پڑھتا ہوں۔ میرے روحانی باپ نے ۱۴ اور ۱۵ اکتوبر کے درمیانی شب کے آخری پہر ایک خواب دیکھا ہے اس کی تعبیر کے سلسلے
میں آپ کو زحمت دے رہا ہوں۔ امید ہے کہ آپ مایوس نہیں کریں گے۔
میں نے دیکھا کہ میں اپنے علاقے کی ایک سڑک کے کنارے
کھڑا ہوں۔ وہاں میرے پاس ایک کار آکر ٹھہرتی ہے اس کار کی اگلی سیٹوں پر دو بزرگ
بیٹھے ہو ئےہیں ۔ڈرائیور کی داڑھی چھوٹی چھوٹی ہے اور ساتھ بیٹھے ہو ئےبزرگ کی
داڑھی لمبی ہے۔ چہرے سرخ اور داڑھی کا رنگ کالا ہے۔ کار وہاں ٹھہر کر فوراًہی چل
پڑتی ہے اور کوئی پچاس قدم چل کر ایک کوٹھی کے اندر چلی جاتی ہے ۔فوراًہی مجھے
خیال آتا ہے کہ شیطان آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شکل نہیں بدل سکتا۔ میں تقریباًبھاگتا
ہوا اس کوٹھی میں داخل ہو جاتا ہوں اور کار کے اگلے دروازے کے پاس کھڑا ہو جاتا
ہوں۔ تو ڈرائیور کے ساتھ والے بزرگ مجھے کہتے ہیں کہ آج کل دنیا میں بے حیائی بہت
زیادہ ہو گئی ہے اسلئےکچھ کیا جا ئے۔ میں کہتا ہوں، کیا کریں؟ اور پھر فوراًہی
کہتا ہوں کہ اچھا کچھ کریں گے پھر گاڑی کے دونوں بزرگ اتر کر اندر چلے جاتے ہیں۔
میں بھی ان کے پیچھے اندر چلا جاتا ہوں ۔ تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ کوئی اسکول ہے ۔
وہاں میں دونوں بزرگوں کو ٹماٹر اور پیاز توے پر پکا کر کھلاتا ہوں۔ پھر میری آنکھ
کھل جاتی ہے۔
تعبیر: آپ کا
کوئی عمل لاشعور کےلئےسخت کراہت کا سبب بن رہا ہے جتنی جلد ممکن ہو اسے چھوڑ کر
توبہ استغفار کریں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.