Topics
نام
شائع نہ کریں۔ گھنٹی بجنے پر دروازہ کھولا تو بھائی کھڑا تھا۔ اس نے میرے پیروں اور
کمر پر گولیاں ماریں جس سے میں لہولہان ہوگئی۔ بھائی اندر آیا اور مجھے اس حال میں
دیکھ کر خوش ہوا۔اتنے میں ابو آئے اور مجھے ہسپتال لے گئے۔
ڈاکٹروں
نے کہا کہ گولیاں نکالنے سے معذور ہوجائیں گی تو میں نے گولیاں نکالنے سے منع کردیا۔
جب ہم گھر واپس
آئے تو بھائی کے بلانے پراس کے دوست بھی آگئے اور انہوں نے میری کمر پرفائرنگ کردی۔
فائرنگ سے میں خونم خون ہوگئی ۔ خوف کے مارے میری آنکھ کھل گئی۔
تعبیر : تجزیہ
کیا جا ئے تو نتیجہ مرتب ہو تا ہے کہ عالم تمام حلقہ ٔ دام خیال ہے یعنی ہم کو ئی بھی
کام کر تے ہیں پہلے اس کام کا بہت ہلکا عکس جس کو عام نگاہ محسوس تو کرتی ہے دیکھتی
نہیں ہے یعنی عملاً پہلی کیفیت وہم ہوتی ہے ۔ وہم کا مطلب ہے ذہن متوجہ تو ہو تا ہے
لیکن نقوش واضح نہیں ہوتے ۔وہم میں گہرائی آجاتی ہے تو وہم نقش و نگار کے ساتھ واضح
ہوتا ہے ۔ اور یہ واضح ہونا دراصل خیال ہے۔ پہلے کسی بھی عمل یا کسی بھی شے کے بارے
میں اطلاع وارد ہو تی ہے ۔ بہت ہلکا سا عکس ہوتا ہے عکس میں گہرائی پیدا ہو تی ہے عمل
کی فلم بن جا تی ہے۔ آدمی شے دیکھتا ہے لیکن شے میں خدوخال مادی وجود میں منتقل نہیں
ہو تے ۔
خیال جب ایک
نقطہ پر ٹھہر تا ہے تو ذہن کی اسکرین پرتصویر نمایاں ہوتی ہے جب تصویر نمایاں ہو تی
ہے تو خدوخال واضح ہوجاتے ہیں یعنی ہم شے کو منجمد یا چلتا پھر تا، روتا ہنستا ،پریشان
حال اور مطمئن کیفیت میں مادی خول میں دیکھتے ہیں ۔
مادی خول دراصل
زمین کی اسکرین پر فلم میں چلتی پھر تی، کھاتی پیتی، حرکت کرتی ہوئی تصویر ہے اور یہ
تصویر ہمیں اسپیس (space) میں نظر آتی ہے ۔ اسپیس سے مرادیہ ہے کہ اسکرین
پرہاتھ پیرچلتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ لیکن یہ ایکویشن عارضی ہے ۔
اس کی مثال
زندہ شے کا مردہ ہونا ہے شے موجود ہے لیکن حرکت نہیں ہے۔ آنکھ ہے لیکن دیکھتی نہیں
، ہاتھ پیر ہیں لیکن ان میں حرکت نہیں ہو تی۔ علیٰ ٰہذا القیاس یہ سب فلمی تصویر کی
طرح متحرک نظر آتے ہیں۔ سمجھنے کے لئے سنیما میں اسکرین پر فلم کا کردار نہایت واضح
مثال ہے۔
خواب
میں ایسے مناظر ہیں جس میں جذباتیت اور غصہ ،احساس برتری اور احساس کم تری کے ساتھ
واضح ہیں ۔ مزاج میں خود غرضی کی تمثالیں بھی واضح ہیں ۔ ضد اور اپنی بات منوانے کے
نقوش بھی ہیں ۔
مشورہ : اگر
رویہ میں تبدیلی نہ ہو ئی تو خدانخواستہ نتائج اچھے مرتب نہیں ہوں گے ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.