Topics

کرسی


شیخوپورہ: درختوں کے جھنڈمیں کھڑی لامتناہی آسمان کی طرف دیکھ رہی ہوں۔ ایک تحریر باربار نمودار ہوتی ہے جس کے مطابق مجھے اس دنیا میں آخری آرام گاہ کی طرف جانا چاہئے کیوں کہ وہاں کسی کے درجات بلند ہوئے ہیں۔ یہی بات کسی اور نے بھی دہرائی۔ سمجھ میں نہیں آیا کہ کس کی آواز ہے۔ میں ایک رشتہ دار کے ساتھ وہاں جاتی ہوں اور سب سے کہتی ہوں کہ مجھے یہاں آنے کا حکم ملا ہے۔ قریب گئی تو پتہ چلا کہ وہاں ایک صاحب سفید لباس پہنے زمین پر لیٹے ہوئے ہیں اور کچھ کہہ رہے ہیں۔ اردگرد درجنوں لوگ ہیں۔ سر سے پیر تک سفید لباس کی وجہ سے چہرہ نہیں دیکھ سکی۔ لوگ ان کو بار بار لٹاتے ہیں مگر وہ اٹھ کر بیٹھ جاتے ہیں۔ اندازہ ہوا کہ یہ وہی ہیں جن کے درجات کی بلندی کا بتایا گیا تھا۔ اس جگہ سے آگے بڑھی تو کرسیاں رکھی ہوئی نظر آئیں۔ کوئی صاحب مجھے دیکھ کر ایک کرسی کی طرف اشارہ کرتے ہیں ۔


تعبیر: خواب میں وقت کے ضیاع کی منظرکشی ہے۔ذہن غیر ضروری باتوں میں الجھارہتا ہے۔  جن خیالات کا نقش گہرا ہوتا ہے، وہ یاد رہتے ہیں، باقی بھول کے خانے میں چلے جاتے ہیں۔ وقت نعمت ہے، اس کو ضائع کرنا ناشکری ہے۔ اچھی کتابوں کا مطالعہ کیجئے۔ کثرت سے وضو بے وضو یاحی یاقیوم پڑھئے اور نماز کی پابندی کیجئے۔

          ’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘  (جون 2024 ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.