Topics
محمد اسلم، خیرپور میرس۔ میں نے شبِ برات
کی رات میں تیس نفل نماز ادا کی اور خدائے تعالیٰ کے چند اسماۓ گرامی کا ورد کر کے سو گیا۔ صبح کو دوست نے جگایا ۔میں
نے اٹھ کر فجر کی نماز ادا کی اور سو گیا۔ خواب میں دیکھا کہ سامنے چاند ہے ۔ اس
چاند میں سے ایک عورت نکلی اور اس نے چاند میں اندر ہاتھ ڈال کر مجھے شربت کا گلاس
دیا۔ میں نے شربت پی کر گلاس واپس کر دیا اور میری آنکھ کھل گئی۔
تعبیر : نوافل اور اسمائے الہٰی پڑھنے سے دل کے اندر انوار کا
ہجوم ہوا اور طبیعت نے اپنی تسکین کے لئے نورانی کیفیت کو چاند اور شربت کی
تمثیلات میں پیش کردیا۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.