Topics
ہم سہیلیاں ایک جگہ چھوٹے سے ٹیلے سے نیچے اترتی ہیں
۔ توذرا آگے ایک دفتر سا بنا ہوتا ہے جس میں ہمارے اسکول کی ایک استانی صاحبہ ہوتی
ہیں اور ہمیں کہتی ہیں کہ جاؤ گلاب کے پھول لاؤ ، جس طرح انگریز بچے اپنے استادوں
کو دیتے ہیں ۔ مجھے ان کا انداز ا س قسم کا لگتا ہے کہ جیسے کہہ رہی ہوں امتحان
میں پوزیشن لاؤ۔ یہ سن کر ہم چل پڑتی ہیں ۔ باقی لڑکیاں تو نزدیک ہی سے زرد رنگ
کے پھولوں کی ایک ایک پتی لے کر واپس چلی جاتی ہیں جب کہ ہم چار لڑکیاں آگے ہی
بڑھتی جاتی ہیں ۔ میں سب سے آگے چلتی ہوں ۔ مجھے ایک جگہ پر پورا زرد رنگ کا پھول
دکھائی دیتا ہے تو میں خوش ہو کر سوچتی ہوں کہ باقی لڑکیاں تو ایک ایک پتی لے کر
گئی ہیں میں پورا پھول لے کر جاؤں گی لیکن جب قریب پہنچتی ہوں تو ایک لمبی سی
لڑکی اسے مسل کر نیچے پھینک دیتی ہے ۔ میرے ٹوکنے پر وہ کہتی ہے کہ ٹھیک کیا ہے ،
میں پھر آگے تیز تیز چلتی ہوں اور ایک جگہ میری کلاس فیلو امینہ دونوں ہاتھوں میں
گلاب کے عام سائز کے دو پھول لئے کھڑی ہوئی ہے۔ میں اس سے ایک پھول مانگتی ہوں مگر
وہ نہیں دیتی ۔ اچانک میری نظر قریب ہی اگے ہوئے گلاب کے پودوں پر پڑتی ہے میں
جلدی سے گلاب کا ایک پھول توڑ کر بائیں ہاتھ میں لیتی ہوں تو میر ی نظر گلاب کے
عام سائز سے بہت بڑے گلاب کے سرخ پھول پر پڑتی ہے جو کہ پودے میں الٹا لگا ہوتا ہے
۔ میں اسے تیزی سے توڑ کر دائیں ہاتھ میں لیتی ہوں ۔ امینہ اور سب لڑکیاں مجھ سے
مانگتی ہیں لیکن میں نہیں دیتی ۔ کیوں کہ وہاں صرف وہی ایک پھول بہت بڑا تقریباً
توے کے برابر ہوتا ہے اور باقی سب عام سائز کے ہوتے ہیں ۔پھر ہم چلی جاتی ہیں ۔
راستے میں جب ہم اونچی جگہ پر چڑھ رہی ہوتی ہیں تو میں اپنی دوست بشری ٰسے پوچھتی
ہوں کہ عفت کے پاس کتنا بڑا پھول ہے ؟ وہ کہتی ہے کہ سب سے بڑا پھول تمہارے پاس ہے
۔
تعبیر: پھول میں زرد رنگ کی بہتات اس طرف اشارہ ہے کہ ماحول
اچھا نہیں ہے اور آپ کے اندر ایک جذبہ لاوے کی طرح ابل رہا ہے۔ اگر آپ نے اس جذبہ
پر کنٹرول نہیں کیا تو ایسے حالات پیش آسکتے ہیں کہ والد کی عزت داغ دار ہوجائے گی
۔ بہت ہی پیچیدہ اور پراسرار خواب ہے ۔ میر ا مشورہ ہے احتیاط کا دامن ہاتھ سے ہر
گز نہ چھوٹے ۔ عقل مند کو اشارہ کافی ہے ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.