Topics
ف۔س، کراچی: شوہر کے ساتھ موٹر سائیکل پر جارہی ہوں، تینوں بچے ہمراہ ہیں۔
دفتر کے سامنے موٹر سائیکل روک کر شوہر اندر گئے اور کسی صاحب سے بات کرکے واپس
آگئے۔ ہم دوبارہ روانہ ہوئے تو موٹر سائیکل دوحصوں میں تقسیم ہوگئی۔ میں گود کے
بچے کے ساتھ احتیاط سے نیچے اتری۔ شوہر اور باقی بچے بھی خیریت سے ہیں۔ اچانک کئی
افراد سڑک پر جمع ہوئے تو میں سمجھ گئی کہ شوہر اور بچے واپس کیوں نہیں آرہے۔
دوڑتی ہوئی دفتر جاتی ہوں، اب وہاں خواتین بیٹھی ہیں۔ رو رو کر مدد مانگتی ہوں کہ
شوہر اور بچوں کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے، ان کو شوہر کا فون نمبر دیتی ہوں کیوں کہ
میرے پاس فون نہیں۔ خواتین میری بات سنتی ہیں۔ان کو بتاتی ہوں کہ گود میں بچہ تھا
جو غائب ہوگیا ہے۔ اتنے میں مزید خواتین وہاں آئیں جو آپس میں لڑ رہی تھیں۔ اچانک
زمین دائرے کی صورت اختیار کرلیتی ہے۔ خواتین گھبرا کر زمین پر بیٹھ جاتی ہیں کہ زلزلہ
یا قیامت آگئی ہے۔ میں کہتی ہوں کہ ہمارے مرشد تیسرے کلمے کا ورد کرواتے ہیں، وہ
کریں۔ زمین گول گھوم رہی ہے، گاڑیاں ٹکرارہی ہیں۔
منظر بدلا اور خود کو کسی ہوٹل کے استقبالیہ پر دیکھا جہاں خواتین اعلیٰ لباس
میں ہیں۔ میں نے پوچھا کہ قیامت گزر گئی، کیا نقطہ تو نہیں کھل گیا؟ ایک خاتون نے
کہا، ہاں! نقطہ کھلا ہے مگر تھوڑا۔ ان کے اشارے پر دیوار کی طرف دیکھا جہاں سیاہ
نقطہ اینٹی کلاک وائز گھوم رہا تھا۔ پوچھا کہ کیا میں مرگئی ہوں؟ وہ مجھے ایک کمرے
میں لے گئیں جہاں کچھ لوگ قبر تیار کر رہے تھے۔ آنکھیں بند کرکے بیٹھ گئی، ڈر لگ
رہا تھا کہ کیا میں دنیا کا ڈسپلے دیکھ رہی ہوں؟ اپنی قبر کی مٹی لے کر ادب سے عرض
کیا ،
’’آقائے دو جہاں، آخری نبی، سرکار دو عالمؐ ! میں نے آپؐ کے لئے اپنی جان کا
وعدہ کیا تھا ۔ ‘‘
درود خضری کا ورد کررہی تھی ۔ آنسو بہہ رہے تھے ۔ پھر کسی نے کہا کہ ہم تمہیں
پاک دنیا میں لے جا رہے ہیں۔ میری قبر کی مٹی اب تک مٹھی میں ہے۔ کسی نے ہاتھ سے
مٹی لے لی۔ دیکھا کہ مجھے قبر میں دفن کیا جارہا ہے— اور آنکھ کھل گئی۔ محسوس ہوا کہ میں مر کر
دوبارہ اٹھی ہوں۔ یہ بھی دیکھا کہ اس دنیا میں گورکن قبر بناتا ہے جس کا اُس دنیا
میں ڈسپلے ہوتا ہے۔
تعبیر: دنیا فانی ہے۔ آپ نے جو کچھ خواب
میں دیکھا ہے، خواب کے دو رخ ہیں۔ ایک رخ میں دوسری دنیا کے تمثلات )نقوش( ہیں جو درود شریف کی فضیلت کو بیان کررہے
ہیں۔ دوسرے رخ میں دنیاوی معاملات ہیں اور ان معاملات میں اِدھر اُدھر کے خیالات
کی تصویریں ہیں جو معاشرے میں اس وقت عام ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو مبارک کریں۔ خواب
نہایت مبارک ہے اور خواب کے دوسرے رخ میں الوژن زیادہ ہے۔ درود شریف پڑھنے کے
معمولات جاری رکھئے۔نماز کی پابندی کیجئے، انشاء اللہ روحانی ترقی ہوگی۔
* علمائے کرام اور پروفیسر صاحبان سے درخواست ہے کہ خواب کی تعبیر
پڑھئے اور تفکر کیجئے کہ اس میں قرآن کریم کی کتنی آیتوں کی تفہیم ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.