Topics
زیب النساء حنا صدیقی، پشاور۔ ایک جنگل ہے
جو کہ خشک ہے۔ سبزہ نہیں ہے، چاروں طرف خشک جھاڑیاں ہیں۔ ان کے درمیان ایک سفید
چمکتی ہوئی مسجد ہے۔ میں مسجد کے باہر کھڑی ہوں ۔میرے دل میں کیا خواہش پیدا ہوتی
ہے یہ معلوم نہیں لیکن میں کہتی ہوں کہ میں مسجد میں موم بتی جلاؤں گی۔ مسجد میں
طاق سے بنے ہوئے ہیں۔ ان میں شمع دان رکھے ہوئے ہیں۔ میں کہتی ہوں کہ میں بھی موم
بتی جلاؤں گی۔
تعبیر:
آپ نے کوئی منت مانی تھی وہ بھول میں پڑ
گئی ہے۔ یاد کرکے اسے پورا کردیں۔منت کچھ اس قسم کی ہو سکتی ہے۔امتحان یا کسی کام
میں کامیابی ہوئی تو اتنے نوافل پڑھوں گی۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.