Topics
بتول۔ آبائی قبرستان میں قبریں کھود ی جارہی ہیں۔ ایک
قبر کے پاس ماموں کھڑے ہیں اوردس قدم کے فاصلے پر میں کھڑی ہوں۔ ذہن میں یہ بات ہے
قبر میرے لئے کھودی جا رہی ہے۔ اس وحشت سے کہ قبر میری ہے جس میں مجھے دفن کیا
جائے گاآنکھ کھل گئی۔ پھر دیکھا والدہ کے گھر کا ایک کمرہ ہے جس میں چند آدمی
قبر کھود رہے ہیں۔ معلوم کرنے پر بتایا گیا کہ یہ قبرستان والے ہیں۔ گورکنوں کے
پاس شادی شدہ کزن کھڑی ہے۔مکان کے صحن میں
ماموں، ان کے اہل و عیال اور میں باتیں کر رہے ہیں۔ کزن میری طرف اشارہ کر کے
گورکن سے کہتی ہے کہ اس کو نہیں بتانا یہ قبر اس کی ہے وہ ڈر جائے گی۔ میں خوفزدہ
ہو گئی اور بیدارہو گئی۔ دن میں خواب کئی دفعہ یاد آتا ہے اور خوف طاری ہو جاتا
ہے۔ میں نے خود اس خواب کی تعبیر سوچی کہ ہم پاکستان میں اپنے لئے زمین یا مکان خریدنے
کی کوشش کر رہے ہیں۔ اپنی قبر کھودتے دیکھنے سے مراد مکان کا بندوبست ہونے کی طرف
اشارہ ہے۔ کبھی خیال آتا ہے کہ خواب میں میرے والدین، بہن بھائیوں، شوہر یا بچوں
کے بارے میں کوئی اشارہ ہے۔
تعبیر:کافی عرصہ سے نسوانی بیماری اندرونی طور پر
پرورش پا رہی ہے۔ یہ بیماری ماں سے ورثہ میں ملی ہے۔ امکان ہے کہ آئندہ ولادت پر
نامناسب اثر پڑے گا۔ فوری طور پر بیماری کے اثرات سے حفاظت اور ازالہ کی کوشش ضروری
ہے۔ دونوں خوابوں کے اندر یہی علامتیں ہیں۔ اللہ بہتری کی صورت پیدا کرے۔
تجزیہ:خواب میں اپنی قبر کھودتے دیکھنے میں بیماری کی
علامتیں چھپی ہوئی ہیں۔ اپنی قبر کھودتے دیکھنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ خواب دیکھنے
والا خود بیمار ہے۔ قبر نامکمل دیکھنا اس بات کی دلیل ہے کہ بیماری اندرونی طور پر
پرورش پا رہی ہے۔
والدہ کے کمرے میں قبر دیکھنا
یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ بیماری خواب دیکھنے والے کی والدہ میں بھی موجود ہے۔ گھر کے
صحن میں قریبی رشتہ داروں کا آپس میں گفتگو کرنا یہ بتاتا ہے کہ یہ بیماری خواب دیکھنے
والے کی والدہ سے پہلے بھی کسی کو تھی۔ دونوں خوابوں میں ننہیالی رشتہ داروں کا دیکھنا
بھی یہی ظاہر کرتا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے احتیاط اور پرہیز نہ کرنے کی وجہ سے یہ
بیماری وراثتاً منتقل ہورہی ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.