Topics
فضل واحد………خواب میں
دیکھتا ہوں کہ ایک جنگل بیاباں میں بالکل تنہا کھڑا ہوں۔ قریب ہی ایک درخت ہے۔ اس
درخت کے ارد گرد فاختہ کے بچے گھوم رہے ہیں۔ میری نظر جب ان بچوں پر پڑی تو میں نے
اپنے بچوں کے لئے ان کو پکڑ کر جیب میں رکھ لیا اور خوشی خوشی گھر
آگیا ۔ گھر میں والد صاحب کے علاوہ سب افراد باورچی خانہ میں بیٹھے تھے ۔ میں نے
گھر والوں کو دکھانے کے لئے جیب میں ہاتھ ڈالا تاکہ ان لوگوں کو
فاختہ کے بچے دکھا دوں مگر بچوں کی جگہ جیب سے مرغی کے انڈے برآمد ہوئے۔ یہ انڈے
پچکے ہوئے تھے جب ان کو توڑا گیا تو ان میں سے نو مولود بچے نکل آئے جن پر بال وپر
نہ ہونے کے برابر تھے۔
میں نے بچوں اور انڈوں کے متعلق کبھی نہیں سوچا اور
نہ ہی مجھے کبھی اس قسم کا کوئی خیال آیا پھر کیا وجہ ہے کہ میں نے یہ خواب دیکھا؟
ایک بات اور دریافت طلب ہے کہ یہ کیسے معلوم ہو کہ فی الواقع یہ خواب ہے یا پریشان
خیالی ! جہاں تک میں سمجھتا ہوں ، پریشان خیالی کو رویائے کاذبہ کہا گیا ہے۔ اور
خواب میں جب خیالات ایک نقطے پر مرکوز ہو کر معطل ہو جائیں تو اس قسم کے خواب کو
دریائے صدقہ کہا جاتا ہے۔ عرض ہے کہ اس سلسلے میں روشنی ڈال کر مشکور فرمائیں۔
تعبیر: فاختہ کے بچے ان امیدوں کی شبیہیں ہیں میں جو زیادہ تر بے بنیاد ہیں تا ہم
انہی امیدوں میں کچھ ایسی چیزیں بھی ہیں جن کا کوششوں سے تعلق ہے۔ ایسی کوششوں کا
جو پچاس فیصدی کامیاب ہیں۔ ان امیدوں اور پچاس فیصد کوششوں کا تمثل پچکے ہوئے
انڈوں اور وہ بال پر بچے ہیں جو انڈوں میں سے برآمد ہوئے۔ افراد خاندان اور اپنے
گھر کو دیکھنا اس بات کی علامت ہے کہ ان امیدوں کا تعلق آپ سے اور براہ راست آپ کے خاندان سے ہے۔ باورچی خانہ میں
بیٹھے دیکھنا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ صحیح طرز عمل اختیار کر کے سو فیصدی کامیابی
حاصل کی جا سکتی ہے ۔ ضروری ہے کہ آپ کوششیں تیز کر دیں ۔ اللہ تعالی کامیابی عطا
فرمائے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.