Topics
افشین
ظریف،کراچی: پانی کا طوفان آیا ہے۔ میں ایک کشتی میں جھنڈا پکڑے کھڑی ہوں اور
جاننے والوں کو کشتی میں بلارہی ہوں مگر کوئی نہیں سنتا۔ پھر زور زور سے یاحی
یاقیوم پڑھتی ہوں اور دوبارہ ان لوگوں کو بلاتی ہوں کہ یہ کشتی تمہیں بچائے گی مگر
وہ پروا نہیں کرتے۔
تعبیر :دنیا میں ثواب
اور عذاب کو اگر فلم سمجھ لیا جائے اور دماغ کو کیمرا کہا جائے، ایسا کیمرا جو 24
گھنٹے آدمی کے ہرعمل (نیکی برائی) کو ریکارڈ کرتا ہے، وہ آدمی کے اندرمسلسل چلتا
رہتا ہے۔ یعنی بندے نےعملی اعتبار سے شر
کو قبول کیا تو یہ عمل دماغ کے کیمروں کی
فلم میں تصویر بن گیا ۔ اور اگر آدمی نے
خالق ِ کائنات اﷲ اور اللہ کے رسول خاتم النبیین ؐ کے احکامات پر غور کیا اور عمل
کیا تو اس کی فلم بھی بنتی ہے ۔ جس طرح زندگی میں خیر اور شر ریکارڈ ہوتا ہے، یہ مرنے کے بعد دماغ کی
اسکرین پرفلم کی طرح نشر ہوتا ہے۔
قرآن کریم میں ارشاد ِربانی ہے ،
’’پھرجس نے ذرّہ برابر نیکی کی ہوگی، وہ اس کو دیکھ لے
گا اورجس نے ذرّہ برابر بدی کی ہوگی، وہ
اس کو دیکھ لے گا۔ ‘‘ (الزلزال : ۷۔۸)
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.