Topics

سیاہ بادل کا ٹکڑا آسماں پر


بلقیس رعنا۔ ایک جنگل سا ہےجس میں لمبی لمبی گھاس ہے۔ گھاس کے اوپر قطرے قطرے ہیں۔ اور میرے قریب گر رہے ہیں۔ میں سوچتی ہوں کہ یہاں اگر میں وضو کروں گی تو کپڑے ناپاک ہو جائیں گے۔ دیکھتی ہوں تو گز بھر کا ٹکڑا جس پر سے گھاس کٹی ہوئی ہے صاف شفاف جگہ ہے۔ میں حمام اٹھا کر اس جگہ رکھ دیتی ہوں اور وضو کے لئے بیٹھ کر ہاتھ دھوتی ہوں۔ پھر آنکھ کھل جاتی ہے ۔

دیکھا کہ آسمان صاف ہے اور صرف ایک سیاہ بادل کا ٹکڑا آسمان پر ہے ۔ سیاہ بادل کا ٹکڑا آسماں پر ہے۔ سیاہ بادل میں عجیب سا فٹ کے برابر ایک نورانی ٹکڑا ہے جو نور کا بنا ہوا ہے ۔ جس طرح بجلی چمکتی ہے اسی طرح اس میں چمک ہے ۔ نظر آتا ہے تو پورے بادل میں گردش کرتا ہے۔ غائب ہو جائے تو پورا بادل سیاہ ہو جاتا ہے۔

 تعبیر: آپ سے مذہبی فرائض میں کوتاہی ہوتی ہے اور آپ دو ذہنی کا شکار رہتی ہیں ۔ لاشعور بار بار متوجہ کرتا ہے ، اور شعور بار بار مزاحم ہوتا ہے ۔ شعور کی اس مزاحمت کو آپ کی روح محسوس کرتی ہے ۔ لاشعوری حواس غالب ہوتے ہیں ۔ نور سامنے آجاتا ہے اور جب شعور کا غلبہ ہوتا ہے بادل سیاہ ہوجاتا ہے ۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (دسمبر 79ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.