Topics
دیکھا کہ ایک بڑے اور اونچے درخت پر دو شیر بیٹھے ہیں ۔ میں نے ماموں جان سے
کہا بندوق لے آئیے ۔ درخت پر دو شیر بیٹھے ہیں ۔ ماموں بندوق تلاش کر ہی رہے تھے
کہ شیر درخت پر سے اتر کر باغ میں چلے گئے ۔ خالہ زاد دو بہنیں باغ میں جانے لگیں
تو میں نے ان کو منع کیا مگر وہ میری بات سنی ان سنی کرکے باغ میں چلی گئیں ۔ ایک
بہن کےا وپر شیر نے جست لگائی اور اس کا پیر اپنے منہ میں لے لیا ۔ لوگ جمع ہوگئے
لیکن کسی کی ہمت نہیں تھی کہ لڑکی کو شیر سے چھڑا لے ۔ میں تیزی کے ساتھ بڑھا اور
لڑکی کو شیر سے چھڑا لیا ۔ لڑکی مجھے احسان مند نظروں سے دیکھتی ہے اور میں اسے
گود میں اٹھا کر خالہ کے گھر چھوڑ آتا ہوں ۔
تعبیر : انسان نیچر(Nature) کے اجزا کا مرکب ہے ۔ ان اجزا
میں ترتیب ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے ان اقدار کا تعین کر دیا ہے ۔ الذی خلق فسوی والذی قدر فھدی
تخلیق میں توازن رکھا گیا ہے ۔ اور اقدار کے لئے راہیں متعین کر دی گئی ہیں ۔
اس فعل میں جنسی رجحانات بھی قدرت کا عطیہ ہیں ۔ ان کے تعامل کی راہ معین ہے ۔ قبل
از وقت اس پر غور کرنا ، اس پر توجہ دینا محض فعل ِ عبث نہیں ہے بلکہ تضیع رقت اور
مضر حیات ہے ۔ جو چیز جس وقت جس طرح حالات کی مناسبت سے پیش آئے وہ قابلِ قبول
ہونی چاہئے ۔ انسان خواہش کرنے کا حق ضرور رکھتا ہے لیکن دوسروں پر اپنی خواہش
مسلط کرنے کا حق نہیں رکھتا ۔ یہی قرآن پاک کا مسلک ہے ۔ اسی بنا پر اقدار کا تعین
کیا گیا ہے ۔ اس مسلک کے سامنے ہمیں بہر صورت سرِ تسلیم خم کردینا چاہئے ۔ خواب کے
تمام اجزا کا ان ہی باتوں کی طرف اشارہ ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.