Topics
حیات محمد راولپنڈی۔ میں نے 7 جنوری کی رات کو خواب میں
دیکھا کہ ہم دونوں بھائی اپنے گاؤں گئے ہیں وہاں ایک جگہ لوگوں کا بڑا ہجوم اکٹھا
تھا۔ میں نے ان آدمیوں سے پوچھا کہ کیا بات ہے۔ تم لوگ جمع کیوں ہو تو ایک آدمی نے
کہا کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لارہے ہیں۔ تھوڑی دیر کے بعد رسول پاک
صلی اللہ علیہ وسلم آ گئے۔ سب سے پہلے میں نے آگے بڑھ کر آپؐ سے مصافحہ کیا ۔ آپ
صلی اللہ علیہ وسلم کے مقدس ہاتھ بہت ملائم نرم و نازک محسوس ہوئے ہیں میں نے عرض
کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھےنصیحت فرمائیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا : ’’نماز قائم کرو ۔ ‘‘
تعبیر: حضور اکرم علیہ الصلوٰۃ والسلام کی سنت اور اسوۂ حسنہ سے
مسلمان دور ہوتے جا رہے ہیں۔ وہ ہم سب کے سامنے ہے۔ جب کوئی امت اپنے نبی صلی اللہ
علیہ وسلم کے فرمانِ عالی کے مطابق زندگی نہیں گزار تی تو اللہ سے دور ہو جاتی ہے
اور اللہ سے دوری مصائب و آلام اور پریشانی کا پیشِ خیمہ ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ
وسلم کا یہ ارشاد کہ’’ نماز قائم کرو ‘‘کا مطلب یہ ہے کہ اللہ سے ربط قائم کرو اور
قائم کرو اور ربط قائم کرنے کا بہت اہم طریقہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے فرمان
کے مطابق نماز ہے۔ وہ نماز جس میں حضورِ قلب ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.