Khuwaab aur Taabeer

چھچھوندریں پکڑنا


غزالہ پروین، ملیر۔ دو چھچھوندریں دروازہ کی جھری سے کمرے میں داخل ہوئیں تو شوہرنے آواز دی کہ دیکھو کون ہے یا کیا ہے۔ میں نے ایک کو کپڑے سے پکڑ کر اسے باہر پھینک دیا اور دوسری کو پکڑنے کے لئے اس کی طرف جانے لگی تو آنکھ کھل گئی۔

 

تعبیر : دنیا میں جو بھی کام کر یں اگر یک سوئی نہ ہو تو خلل واقع ہو جا تا ہے ۔ایک صاحب کا دماغ خیالات کی آماج گاہ تھا پیشہ کے اعتبار سے درزی ہیں ۔ کسی صاحب نے عید کا جوڑا سلوانے کے لئے کپڑا دیا ۔ ٹیلر ماسٹر نے ناپ لے کر کپڑا رکھ لیا ۔ سلا ئی میں دیر ہو گئی تو انہوں نے رات بھر کپڑے سیئے، اگلے دن عید تھی۔ جن صاحب نے سلنے کے لئے کپڑا دیا تھا وہ صبح ہی صبح پہنچے اور سلے ہوئے کپڑے لے آئے ۔ نہا دھو کر جب کپڑے پہننے لگے تو شلوار اٹھا کر پیر میں ڈالی دونوں پائینچوں کی جگہ آستین سلی ہو ئی تھی ۔ناگواری کے ساتھ قمیص اٹھا ئی، قمیص میں آستین کی جگہ شلوار کے پائینچے سلے ہوئے تھے۔ وہ صاحب غصہ میں بھرے ٹیلر ما سٹر کے پاس پہنچے، جو کہہ سکتے تھے وہ کہا اوردکھایا کہ قمیص میں شلوار کے پا ئینچے سلے ہو ئے تھے اور شلوار میں قمیص کی آستینیں سلی ہو ئی تھیں ۔

 قارئین آپ سے سوال ہے کہ ایک درزی جس کا کام ہی کپڑے سینا ہے اور کام کرتے کر تے وہ صاحب عمر رسیدہ ہو گئے، یہ سب کیسے اور کیوں ہوا ؟اس عمل کو ذہن کا غائب ہونا کہہ سکتے ہیں ۔ دماغ میں خیالات کی روسلائی سے ہٹ گئی تھی ۔

خیال زندگی کا ایسا عمل ہے کہ اگر زندگی سے خیال کو نکال دیا جائے تو حیات موت میں تبدیل ہوجا تی ہے ۔ یہ خیال ہی تو ہے جس کا نام حیات و ممات ہے اور دنیا کی ہر شے وجود یا غیر وجود ان دونوں ناموں کے بغیر کوئی بھی مخلوق مردہ یا زندہ نہیں ہو تی ۔

غورکیجئے —زندگی غیب سے ظاہر ہو تی ہے اور غیب میں چھپ جاتی ہے ۔ بچہ کی عمر کاایک دن غیب نہ ہو تو وہ دو دن کا نہیں ہو تا ۔ غیب کے بعد دن ظاہر ہو تا ہے لیکن دوسرا دن جب تک غیب نہیں ہوتا تیسرے دن کا ہم تذکرہ نہیں کر سکتے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بچہ غیب سے ظاہر ہو تا ہے یعنی ایک دن کا ہو تا ہے ،پہلا دن غیب نہ ہو تو دوسرے دن کا تذکرہ نہیں ہو گا ۔دوسرا دن غیب نہ ہو تو تیسرا دن ظاہر نہیں ہو گا۔

اسی طر ح زندگی غیب و شہود کی سیڑھی ہے ۔ علیٰ ہذ ٰا القیاس یعنی جوانی اگر ظاہر ہے تو 14سال غیب ہیں اسی طرح جوانی غیب ہو تی ہے تو بڑھاپے کاوجود سامنے آتا ہے ۔ بڑھاپا غائب ہوتا ہے تو پو ری زندگی غیب ہو جا تی ہے ۔

قارئین ''ماہنامہ قلندر شعور'' سے سوال یہ ہے کہ جب زندگی کے دو رخ غیب ہیں اور ایک رخ ظاہر ہے تو پھر زندگی کیا ہے ؟ ادارہ ''ماہنامہ قلندر شعور''آپ کے جواب کا منتظر ہے ، شکریہ۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (فروری 2018ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.