Khuwaab aur Taabeer
ڈاکٹر ایس۔ ولی
محمد.........میں نے دیکھا کہ میں اپنے سابقہ کالج میں داخلہ لینے جاتا ہوں (جب کہ
مجھے ایم بی بی ایس کیے ہوئے کئی سال گزر گئے ہیں) کالج میں میرے پروفیسر مجھے
ملے۔ ان پروفسر کی مشا بہت میرے ایک دوست کی سی ہے وہاں سے ایک بڑے ہال میں جاتا
ہوں وہاں قرآن شریف کی تلاوت ہو رہی ہے جس طرح کالج شروع ہونے سے پہلے ہوتی ہے
وہاں ایک صاحب کو ٹوپی کی ضرورت پیش آئی اور میں نے اپنی ٹوپی ان کو دیدی۔ اس ٹوپی
کا رنگ کالا ہے میں نے اپنے سریر ہاتھ پھیر کر دیکھا تو میرے سر کے بال غائب ہوگئے۔
عبادت کے بعد مجھے ایک اور صاحب ملتے ہیں جن سے میں واقف ہوں وہ مجھ سے کہتے ہیں
کہ اپ کے والد صاحب کا مضمون علم االمواقبت الصلوٰۃ ضرور شائع ہونا چاہیٔے ۔ اور
مزید کہا کہ آپ اس کالج میں علم ِ نفسیات پر لیکچر دیں ، ہم کالج میں آپ کا تقرر
کر دیتے ہیں پھر میں نے دیکھا کہ میں کالج کی لائبریری میں ہوں۔ ایک طالب علم نے
مجھ سے ایک کتاب چھین لینے کی کوشش کی میں نے اس کو ڈانٹ دیا اور کہا تمہیں
نہیں معلوم ہے میں کون ہوں؟ پھر میں نے بہت سے میگزین ایک ٹرے میں رکھ کر طلبہ میں
تقسیم کر دئیے۔
۲۔ سیاہ بلی کی طرح دو
جانور دیکھے۔ اور دیکھا کہ میں سویا ہوا ہوں ان میں سے ایک نے مجھے بندوق مارنے کی
کوشش کی۔اور میں نے اس کی گردن پکڑ کر مروڑ دی۔ گردن کی جلد ڈھیلی اور نرم
تھی۔ میں نے بندوق کو کھول کر دیکھا اس میں گولی وغیرہ کچھ نہیں تھی۔ پھر میں نے
اس کو آزاد کر دیا اور میری آنکھ کھل گئی۔
تعبیر: چند ماہ پیشتر سے یعنی ماضی قریب میں آپ کی
ملاقات کسی ایسے شخص سے ہوتی رہتی ہے جس کی طبیعت میں اتفاقیہ طور پر غلط قسم کی
رسمیں جڑ پکڑ گئی ہیں۔ ان رسموں میں غلط قسم کے عقائد بھی ہو سکتے ہیں گفتگو اور
معمولات میں جب وہ چیزیں پیش آتی ہیں تو دماغ کبھی ان کو قبول کرتا ہے اور کبھی نہ
قبول کرتا ہے، شعور اور تحت الشعور میں یہ کشمکش جاری رہتی ہے کہ نتیجہ میں یہ سب باتیں
لاحاصل ہیں۔
پورے خواب میں یہ
شبیہیں اس قسم کے اشارات پر مشتمل ہیں میری ناچیزرائے یہی ہے کہ فضول باتوں کے
سوچنے میں وقت ضائع نہ کیا جائے۔ زیادہ سے زیادہ وقت عملی کوششوں میں صرف کیا
جائے۔
آپ کے دوسرے خواب میں
دو اہم خواہشات کی نشاندہی کی گئی ہے دونوں میں سے ایک بالکل ہوائی قلعہ ہے اس کو
ذہن سے جھٹک دینا چاہیٔے انسان کو اپنی نگاہ صرف کوششوں پر رکھنی چاہیٔے ۔
پیشگی نتائج متعین کر لینا ہرا ساں کر دیتا ہے اور نتائج میں رکاوٹ پیدا کر دیتا
ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.