Khuwaab aur Taabeer

بھینس نے دروازہ کو ٹکر ماری

 


احمد نواز،اٹک۔ کسی بس اسٹاپ پر کھڑا ہوں اور مراقبہ ہال کے قریب دو دوست موجود ہیں ۔ وہ مجھے پاس بلاتے ہیں مگر زمین میں اتنی بڑی دراڑ ہے کہ اس کو پھلانگنا مشکل ہے۔ پھر میں ایک کیل لے کر زمین کی دراڑ میں ٹھونکتا ہوں ۔ کسی نے مجھ سے اس کی وجہ پو چھی تو میں نے جواب دیا کہ یہ کیل زمین کی تہ (مرکز) تک جائے گی۔ پھر میں نے چند دوستوں کے ہم راہ خود کو ایک کمرے میں پا یا۔ایک دوست نے گھبرا کر کہا ، وہ آرہے ہیں ۔ میں نے بھینسوں کے ایک مشتعل ریوڑ کو دیکھا جو ہماری طرف بھاگا چلا آرہا تھا ۔ ایک دوست نے پھرتی سے دروازہ بند کر دیا، اسی وقت ایک بھینس نے دروازہ کو ٹکر ماری اور میں نے ''یا سلام ، یا حفیظ ''کا ورد شروع کیا اور وہ بھینس بھاگ گئی ۔

 

تعبیر : کھانے پینے میں احتیاط نہ کی گئی تو بیماریاں جو آپ کے تعاقب میں ہیں خدانخواستہ لا حق ہو سکتی ہیں۔ کھانے کی چیزوں میں بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے ۔ صاف ستھری ملاوٹی اشیا کھانے سے آدمی بیمار نہیں ہو تا ۔کھانے پینے کی چیزوں میں احتیاط ضروری ہے ۔ ورزش کر نا ، ہاتھ پیر ہلانا یعنی عمر کی مناسبت سے ورزش کرنا ضروری ہے تاکہ جوڑوں میں دورا ن خون متاثرنہ ہو۔ بھینسوں کادیکھنا بیماری کی تصویر ہے ۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (فروری 2018ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.