Khuwaab aur Taabeer

بزرگ کے سنہرے رنگ سےنام لکھتے ہیںں

  

 Alkain، حیات آباد۔دیکھاسڑک کے ایک طرف آدمی کھڑا ہے جو تقریباً پچپن سال کا ہے، دوسری جانب ایک چمکیلا سیاہ بورڈ لگا ہوا ہے جس پر سنہرے رنگ سے ایک بزرگ کے نام لکھے ہیں۔ وہ شخص زور زور سے ان ناموں کاورد کررہا ہے۔ وہاں بہت ہجوم ہے۔

 

تعبیر: آدمی اور انسان دو الگ الگ عنوان ہیں۔ جہاں کم و بیش حیوانات کی پوری زندگی ہو وہ آدمی ہے۔ دوسری طرف زندگی ، کیا اور کیوں ہے، ہم کسی بھی طرح زندگی کو موت سے اور موت کو زندگی سے الگ نہیں کرسکتے۔ سوال یہ ہے کہ ایک دن کا بچہ جب ایک سال کا ہوگیا ہے، گزرے ہوئے سال کو ہم کیانام دیں گے؟ ہم پیدا نہیں ہوئے تھے کہاں تھے؟پیداہونا یا ظاہر ہونا یہ ہے، غیب ظاہر ہوگیا اور ظاہر چھپ گیا یعنی غیب میں چلاگیا۔ اس بات کو اس طرح بیان کیاجاسکتا ہے کہ آدمی ظاہرا ور غیب—غیب اور ظاہر کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ آپ نے جو کچھ دیکھا ہے یعنی اللہ والے کو دیکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے اندر غیب و شہودکوجاننے کی صلاحیت موجود ہے۔ جتنے مذاہب ہیں سب یہ سکھاتے ہیں کہ ایک ہستی ہے جو غیب الغیب اور غیب سے ماورا ہے۔ اس ہستی نے بے شمار دنیائیں تخلیق کیں تاکہ مخلوق اپنے بنانے والے کو پہچانے۔ انشاء اللہ آپ کے اندر آسانی کے ساتھ روحانی طرزیں متحرک ہوسکتی ہیں۔ یہی آپ کے خواب کی تعبیر ہے۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (نومبر               2016ء)

 

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.