Khuwaab aur Taabeer

بزرگ کا کان میں کچھ کہنا


ممتاز، بفرزون۔ خواب میں دیکھا ایک بزرگ کرسی پر بیٹھے ہیں میں زمین پر بیٹھا ہوں۔ میں نے پوچھاحضور باباجی اللہ تعالیٰ نے اپنی مرضی سے کائنات تخلیق کی، ہر مخلوق کو اپنی مرضی سے بنایا۔ ان تمام مخلوقات کی ضروریات پوری کرنا اور زندہ رہنے کے تمام وسائل مہیا کرنے کی اللہ تعالیٰ نے ذمہ داری لی ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سے لوگوں کے پاس رہنے کے لئے گھر نہیں،کچھ مریض ہیں لیکن علاج کے لیے پیسے نہیں،  بہت سے لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں اور بعض کے پاس بچوں کی تعلیم کے لیے وسائل نہیں ایسا کیوں ہے؟ بزرگ نے اپنے قریب بلایا۔ میں کرسی کے قریب بیٹھ گیا ہاتھ کی انگلیوں اور ہتھیلی کو گول کرکے ایک پائپ بنالیا (یہ پائپ میں نے بنایا یا بزرگ نے بنایایاد نہیں) ہاتھ سے بنائے ہوئے پائپ کا ایک سرا میں نے اپنے کان سے لگایا اور پائپ کے دوسرے سرے پر بزرگ نے منہ رکھ کر بہت آہستہ سے کہاکہ یہ سوال مجھ سے اکثر پوچھا گیا ہے یا پوچھا جاتا ہے مزید جو کچھ کہا وہ یاد نہیں۔

 

تعبیر: اللہ تعالیٰ کا اپنا ایک نظام ہے جو کامل قدرت پر قائم ہے۔ غریبی امیری دو کردار تاریخ کی ابتدا سے موجود ہیں اور اس میں مستقل تغیر ہوتا رہتا ہے امیر غریب بن جاتا ہے غریب امیر ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

’’اور یہ کہ انسان کو وہی ملتا ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے‘‘۔  (۵۳:۳۹)

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (مارچ             2015ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.