Khuwaab aur Taabeer
دردانہ، کراچی۔ صبح
8:30 بجے مراقبہ کیاتو چند منٹ بعد آنکھوں کے سامنے سفید رنگ آگیا اور دماغ میں آواز
گونجی اللہ اللہ اس کے بعد نہایت میٹھی آواز آئی کہ تمہارا درود بھیجنا قبول۔ دوپہر
کے وقت اسکول سے گھر آئی تو ظہر کی نماز کے بعد خودبخود آنکھیں بند ہوگئیں اور
ماحول سے بے خبر ہوگئی …دیکھا بارش ہورہی ہے ، بوندوں کا رنگ نیلا ہے۔ایک ٹوکرے میں
بہت سارے آم رکھے ہیں۔ میں نے ٹوکرے میں سے ایک آم اٹھاکر کھایا تو بہت میٹھا
اور خوشبودار تھا۔ آنکھ کھلی تو زبان پر آم کا ذائقہ تھا۔
تعبیر: رسول اللہؐ کا ارشاد عالی مقام ہے جب مجھے درود بھیجا جاتا ہے تو وہ مجھے
پہنچتا ہے۔ یہ سعادت درود شریف کی کثرت اور اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے حاصل ہوئی
ہے۔ نیلی روشنی کی بارش سے مراد یہ ہے کہ آپ کے شعور نے لاشعور کی جھلک دیکھ لی
ہے۔
تجزیہ: آم کا ٹوکرا دیکھنا اور ٹوکرے میں سے ایک آم اٹھا کر کھانا اس بات کی علامت
ہے کہ صلوٰۃ و السلام کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو جنت کا پھل عطا فرمایا ہے۔
مشورہ: جو عمل آپ کررہی ہیں اس کو دلجمعی اور وقت کی پابندی کے سارتھ جاری رکھیں۔
درود شریف پڑھنے سے پہلے ایسی خوشبو لگائیے جو ناگوار اور تیز نہ ہو۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.