Khuwaab aur Taabeer
جگہ کا نام نہیں لکھا:کئی سالوں سے ایک جیسے خواب نظر
آتے ہیں۔جب پہلی بار ماں بننے والی تھی تو خواب دیکھا کہ کسی دعوت میں گئی ہوں
جہاں بچہ کھوگیا۔ اس کے بعد دوسرے اور
تیسرے بچے کے وقت بھی ایسے خواب نظر آئے۔
بچے بڑے ہوئے تو گندے پانی میں بچوں کے کپڑے بہتے ہوئے دیکھے۔ کبھی دیکھا کہ جنگل
کی دوسری طرف میرا گھر ہے جس میں نالی سے گندا پانی نکل رہا ہے اور آہستہ آہستہ
سیلاب کی شکل اختیار کرکے بچوں کے کھلونے اور کپڑے بہالے گیا۔ کوشش کے باوجود اسے
روک نہیں سکی۔ میں ان خوابوں سے کافی پریشان
ہوں۔
تعبیر: آپ خواب میں اپنی ذہنی پراگندگی کی
شکلیں مختلف صورتوں میں دیکھتی ہیں۔ اس کا تعلق ایک بیماری وہم سے بھی ہے ۔ وہم کے کئی رخ ہیں۔ سب سے بڑا رخ شک ہے۔ شک سے مراد ہے کہ
ایسا نہ ہوجائے، ویسا نہ ہو جائے اور یہ سوچ شک کی بنیاد پر ہوتی ہے ۔ آپ کا ذہن
کسی ایک نقطہ پر مرکوز ہوتا ہے، وہ نقطہ
دراصل الوژن کا جال ہے اور الوژن کا مصوّر جو خیالات کی مختلف تصاویر بناتا ہے، اسی کا
نام استادوں کا استاد شیطان ہے۔
ہلکے الفاظ میں یہ کہا جائے گا کہ
آدمی وہم کا شکار ہے ۔ الٹے سیدھے خیالات سے دماغ میں نئی نئی تصاویر بنتی ہیں جن
میں مایوسی، بے یقینی اورمستقبل کا خوف
نظر آتا ہے ۔
علاج: روزانہ قرآن کریم پڑھئے اور اس پر
غور کیجئے ۔ غیبت ہرگز نہ کیجئے۔ شک کو یقین میں تبدیل کرنے کا اکسیری نسخہ
ہرشخص کے اندر موجود ہے ۔ علاج یہ ہے کہ جب بھی آپ کو پریشان کرنے والا خیال آئے،
لاحول پڑھئے اور آسمان کی طرف رخ کرکے گھڑی دیکھ کرتین منٹ آسمان کی وسعت پر غور
کیجئے۔منفی خیالات انشاء اللہ مغلوب ہو
جائیں گے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.