Khuwaab aur Taabeer
صالح محمد۔ کسی بزرگ نے خواب میں مجھ سے کہا
کہ کھڈہ کراچی کے علاقہ میں ایک بزرگ کا مزار ہے ، وہاں جا کر اپنے لئے دعا
کرو میں تلاش کرتا ہوں مزار پر پہنچ جاتا ہوں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں۔ اے
پروردگار عالم! میرے سب گناہ معاف کر دے ۔ میں کراچی کا باشندہ ہوں مگر میں
نے یہ مزار جو مجھے خواب میں دکھایا گیا ہے، آج تک نہیں دیکھا۔
بار بار یہ دیکھتا ہوں کہ ایک مسجد ہے مسجد میں جا کر
خوب روتا ہوں ۔ یہ مسجد بھی پتہ نہیں کہاں ہے ؟ خواب ہی میں اکثر خود کو روتا ہوا
نظر آتا ہوں۔ یہ بھی دیکھتا ہوں کہ میں ہوا میں اڑتا ہوں۔
تعبیر: خواب کے سب تمثلات قرآن پاک کے حقوق سے متعلق ہیں۔
ذہن میں بار بار یہ بات گشت کرتی ہے کہ قرآن پاک کی تلاوت اور اس کا سمجھنا ضروری
ہے۔ اسی طرح زندگی قرآن پاک کا فیضان حاصل کر سکتی ہے۔ ان خیالات کے باوجود تساہل
تھوڑا سا وقت لگانے کی اجازت نہیں دیتا یہ صورتحال طبیعت کے لئے گرانی
کا باعث ہے اس خواب کے علاوہ اور بھی اس ہی قبیل کے خواب ضرور دیکھے گئے ہیں لیکن
یا تو حافظہ میں ان کے نقوش دھندلے رہ گئے یا نظر انداز کر دئیے گئے ہیں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.