Khuwaab aur Taabeer

شیخ الحدیث مولانا ز کریا رحمۃ اللہ علیہ


نزہت آسڑیلیا۔میری لڑکی اسٹریلیا میں رہتی ہے پچھلے سال ان کی رخصتی کی ہے اس کے نکاح میں دو ہزار کے قریب مختلف ممالک کے آئے ہوئے تبلیغی جماعت کے بڑے بڑے جید عالم اور اللہ والے لوگ شامل ہوئے۔ نکاح بھی ایک بڑے بزرگ اور عالم سے پڑھایا۔ ہمارے ملنے والوں نے کہا کہ ہم نے ایسا نکاح آج تک نہیں دیکھا۔ میرا داماد بہت نیک اور اچھا لڑکا ہے وہ شروع ہی سے نیک فطرت ہے اللہ کا شکر ہے کہ میری لڑکی کی بھی بہت نیک بخت اور صابر سے خداوند کریم اسے ہمیشہ سکی رکھے۔

 بابا جی ! اللہ کے فضل و کرم سے اس کی گود ہری ہونے والی ہے اس نے اپنا خواب لکھا ہے اور اس کی تعبیر پوچھی ہے لکھتی ہےمیں، میرا شوہر ایک مرد اور ایک عورت ہم چاروں جا رہے ہیں وہ عورت ہمیں لے کر ریگستان میں پہنچی اور میرا ہاتھ پکڑ کر دوڑنا شروع کر دیا ہم گول چکر میں دوڑ رہے تھے اور جیسے جیسے دوڑ رہے تھے ریت کے اندر دھنستے جا رہے تھے پھر مجھے محسوس ہوا کہ صرف ہم دو ہی نہیں بلکہ وہاں پر ہزاروں مرد عورتیں موجود ہیں سب نے ایک دوسرے کا ہاتھ تھاما ہوا ہے اور گردن تک ریت کے اندر ہیں لیکن پھر بھی دوڑ رہے ہیں اتنا سرور مل رہا ہے کہ بتا نہیں سکتی۔ اچانک مجھے محسوس ہوا کہ ہم خانہ کعبہ کے گرد چکر لگا رہے ہیں اندھیرا بہت تھا لیکن مجھے پتہ چل گیا کہ ہمارے خاندان کے لوگ بھی وہاں پر ہیں لیکن کون کون ہے اس کا پتہ نہیں صرف خالہ کی موجودگی کا احساس ہے کہ وہ وہاں ہیں اتنے میں ایک سفید کبوتر آیا۔ جس کی وجہ سے ہر طرف روشنی پھیل گئی اندھیرے میں صرف وہ کبوتر چکر لگاتا ہوا نظر آرہا تھا اتنے میں خالہ کی آواز آئی میں نے خالہ سے پوچھا۔ انہوں نے کہا ۔ وہ کبوتر جو تمہارے ساتھ تھا تم کو پتہ ہے کون تھا ؟ میں نے پوچھا کون تھا تو کہنے لگیں، وہ حضرت مولانا زکریا رحمۃ اللہ علیہ تھے ۔ بس اسی لمحے آنکھ کھل گئی۔ چھ مہینے میں دوسری بار ان کو خواب میں دیکھا ہے پہلے ان کا مزار دیکھا تھا۔ آپ مجھے لکھئے کہ کیا کرنا چاہیئےکہ یہ میری بیٹی کے الفاظ ہیں اس نے دوبارہ خواب لکھ کر جواب مانگا ہے۔ اس لئےبرائے کرم تعبیر بتائیں آپ کی بڑی مہربانی ہوگی ۔ دوسرا خواب اسی طرح ہے۔

کراچی میں گھر پر سب ماموں ممانیاں ان کے بچے خالائیں جمع ہیں عید کا دن ہے ۔میں نے نہا دھو کر نئے کپڑے پہنے ہیں اور ڈرائنگ روم کے دروازے سے نکلنے والی ہوں۔ میرے ساتھ میرے ابو بھی ہیں اتنے میں علی میرے بھائی کا بیٹا ایک گلابی رنگ کا گلاب کا پھول میرے لئےلایا جس کے ساتھ کلی بھی تھی۔ ابو دکھا رہے تھے کہ دیکھو کسی نے یہاں سے سر خ پھول توڑ دیا ہے لیکن اس کی خوشبو اب تک موجود ہے۔ میں نے کہا ہاں واقعی پھر میں وہ پھول جو علی لایا تھا بالوں میں لگانے لگی تو ابا جی نے کہا کہ پہلے اخبار کا ٹکڑا لے آؤ تاکہ میں نیچے لگا دوں تاکہ کانٹے تمہارے بالوں میں نہ لگیں میں نے کاغذ لا کر ان کو دیا تو انہوں نے پھول میرے بالوں میں بہت خوبصورتی سے لگا دیا ۔ چھوٹے ماموں نے آ کر میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور اکبر ماموں نے مجھے سینے سے لگایا تو میں نے کہا شکریہ، ماموں، کہنے لگے نہیں۔ ماموں نہیں! میں تمہارا باپ ہوں۔ یہ کہہ کر مجھے اپنے ہاتھ سے بٹھایا۔ خواب میں مجھے ایسا لگا کہ رات کے گیارہ یا بارہ بجے بارش بھی ہو رہی ہے بارش کے ساتھ روئی کی طرح کوئی نرم نرم چیز بھی گر رہی ہے ۔اتنے میں اکبر مامو ں نے کہا ارے یہ کیا ۔ یہ کہ کر ایک چیخماری میں نے آسمان کی طرف سر اٹھایا تو دیکھا کہ بادل سے گول سی سرخ رنگ کی کوئی چیز نکل رہی ہے۔ میں نے صرف ایک لمحے کے لئےدیکھا تو مجھے لگا کے میری آنکھوں میں وہ سرخی آرہی ہے ہم سب دوڑ کر خالہ کے کمرے میں جمع ہو گئے وہ سرخی بڑھتی جا رہی تھی ہم سب کے لئےوہ سرخی برداشت سے باہر ہو رہی تھی۔ اور ہم اپنی آنکھوں کو مضبوطی سے بند کئے ہوئے تھے ۔ اورآنکھوں پر ہاتھ بھی رکھا ہوا تھا لیکن وہ سرخی جو ایک لمحے کے لئےدیکھی تھی لگتا تھاابھی آنکھوں میں موجود ہے پھر امی آئیں اور مجھے اور خالہ کو اپنی بانہوں میں سمیٹ لیا۔ کمرے میں دونوں طرف سے سرخی بڑھ رہی تھی اس کے ساتھ ہی آنکھ کھل گئی تو مجھے اپنی آنکھوں میں اس سرخی کی موجودگی کا احساس ہوا، میرا دل بری طرح کانپ رہا تھا۔ بابا جی یہ سب کیا ہے میں سخت پریشان ہوں۔ مجھے بتائیں کہ میں کیا کروں۔

تعبیر:حضرت مولانا زکریاؒاس دور کے قطب ارشاد تھے ۔ اللہ تعالیٰان کا فیض تا قیامت جاری رکھیں آمین ۔ پہلے خواب کی تعبیر یہ ہے کہ آپ نے حضرت مولانا زکریا رحمۃ اللہ علیہ کی روح کو خواب میں دیکھا ہے ان سے آپ کو یقیناً روحانی فیض ملے گا۔ آپ ان کے لئےقرآن خوانی اور کھانا پکا کر ایصالِ ثواب کریں۔

دوسرے خواب کی تعبیر میں آپ کو بتایا گیا ہے کہ اپنے عقیدہ اور مسلک کی تبلیغ کے لئےلوگوں سے بحث نہ کریں۔ اس سے راستہ کھوٹا ہوتا ہے اپنی اصلاح ہو جاتی ہے تو دوسرے لوگ ازخود متوجہ ہوتے ہیں اور اصلاح احوال کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ اپنی بات کو زبردستی منوانے کی کوشش نہ کیا کریں۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘(اگست83ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.