Topics

ہزاروں دکھ

سوال:  کچھ عرصہ پہلے ہمارے گھر میں جھگڑے شروع ہوئے۔ شروع شروع میں میرے شوہر اپنے بھائی بہنوں سے لڑتے تھے اور بعد میں مجھ سے لڑنا شروع کر دیا۔ گھر کی حالت بہت خراب ہو گئی تھی۔ میرے بھائی بہنوں نے بھی میرے شوہر سے لڑنا شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے میری گھریلو زندگی تباہ ہو کر رہ گئی۔ شوہر کا دماغ چڑچڑا ہو گیا۔ باتوں باتوں پر لڑائی کرتا ہے۔ کبھی وہ جن بھوت اور جادو کی باتیں کرتا ہے۔ گھر میں ایک عجیب خوف و ہراس کی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ زندگی میں لطف نہیں اپنے آپ کو لاش محسوس کرتی ہوں۔ بابا جی! آپ کی وجہ سے ہزاروں دکھوں کا علاج ہوتا ہے میں بھی آپ کی بیٹی آپ کے در پر حاضر ہوئی ہوں۔ امید ہے کہ مایوس نہیں کریں گے۔

جواب: ہر وقت یا حی یا قیوم کا ورد کریں۔ شوہر کو جب بھی پانی پلائیں۔ ایک بار یا ودود پڑھ کر پلائیں۔ ایک پاؤ لوبان لے کر موٹا موٹا پیس لیں اور اس کے اوپر 100مرتبہ سورہ فلق پڑھ لیں۔ یہ لوبان عصر اور مغرب کے درمیان چالیس دن تک جلائیں۔ انشاء اللہ آپ کو اس مشکل سے نجات مل جائے گی۔ 

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س