Topics

طاقتور دماغ

سوال:  میں ایک غریب ماں باپ کی لڑکی ہوں۔ ہمارا کوئی بھائی بھی نہیں ہے۔ میرے ماں باپ بہت محنت سے مجھے پڑھا رہے ہیں وہ مجھے ڈاکٹر بنانا چاہتے ہیں۔ میری خود بھی ڈاکٹر بننے کی شدید خواہش ہے۔ میں اس لئے بہت محنت سے پڑھتی ہوں لیکن پھر بھی میرے پرچے اچھے نہیں ہوتے۔ میں نے اسی سال گیارہویں جماعت کا امتحان دیا تھا۔اس میں بھی میرے نمبر بہت کم آئے۔ آپ مجھے کوئی ایسا وظیفہ بتا دیجئے جس سے میرے بارہویں جماعت میں بہت اچھے نمبر آئیں اور مجھے میڈیکل میں داخلہ مل جائے۔ میں مایوس نہیں ہوں۔

جواب: عشاء کی نماز کے بعد اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ تین سو مرتبہ اَلْمَلِکُ الْقُدُّوْس پڑھ کر خشوع و خضوع کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے امتحان میں کامیاب ہونے، حافظہ روشن ہونے، پڑھنے میں دل لگنے کی دعا کریں اور یہ عمل امتحان کا نتیجہ آنے تک جاری رکھیں۔

رات کا کھانا سرشام کھائیں۔ صبح سویرے بیدار ہونے کی عادت ڈالیں اور صبح بیداری کے بعد نہ سوئیں۔ بلکہ یاد کرنے کا کام کریں۔ 

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س