Topics

مرض کا علاج شادی

سوال:  مجھے دورے پڑتے ہیں جس کا میرے ماں باپ نے بہت علاج کروایا ہے۔ میری دادی باباؤں کے پاس بھی لے جاتی تھیں۔ ڈاکٹری، ہومیو پیتھی کا بھی علاج کرا چکی ہوں۔ علاج چھ ماہ کا بتایا تھا لیکن ایک سال تک ہوتا رہا۔ اس بیماری کی وجہ سے میں نے تعلیم بھی چھوڑ دی۔ عرصے سے میں گھر میں بیٹھی ہوئی ہوں ، نہ کہیں اکیلی جا سکتی ہوں، نہ کسی پڑوسی کے یہاں جا سکتی ہوں، نہ کسی کے سامنے بیٹھ سکتی ہوں۔ یہ بیماری مجھے 15سال سے ہے۔ جب دورہ پڑتا ہے تو شروع میں مجھے پتہ چلتا ہے لیکن بعد میں کیا ہوتا ہے مجھے کچھ معلوم نہیں ہوتا، گھر والے بتاتے ہیں کہ میں بیہوش ہو جاتی ہوں اور اگر کھڑی ہوئی ہوتی ہوں تو گر جاتی ہوں۔ کل روٹی پکانے کے دوران ایسا ہوا جب میں باورچی خانے میں بیٹھی ہوئی تھی بیٹھے بیٹھے گر گئی اور بیہوش ہو گئی۔ میں کنواری ہوں شروع سے میرا کوئی رشتہ بھی نہیں آیا۔

جواب: آپ ہسٹیریا کی مریضہ ہیں۔ آپ کو چاہئے کہ ماہانہ نظام کی خرابی اور کمی کا علاج کروائیں۔ اس مرض کا علاج ہو جانے کے بعد دورے نہیں پڑیں گے۔ آپ کے لئے یونانی علاج مفید رہے گا۔ ایک علاج یہ بھی ہے کہ آپ کی شادی ہو جائے۔

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س