Topics

بے رونق چہرہ

سوال:  میں اپنے چہرے کی ہیئت کی وجہ سے شدید احساس کمتری میں مبتلا ہو گئی ہوں۔ میرے چہرے میں ذرا بھر بھی کشش نہیں ہے۔ بالکل روکھا پھیکا ہے۔ کچھ عرصے سے میرا رنگ بھی گہرا ہو گیا ہے۔ ایک مصیبت یہ ہے کہ چہرہ جسم کی مناسبت سے چھوٹا ہے۔ محفلوں اور دیگر تقریبات میں جانے سے احتراز کرتی ہوں۔ جب کسی کا سامنا ہوتا ہے تو یوں لگتا ہے کہ اس کی نظریں میرے چہرے کا مزاحیہ انداز میں طواف کر رہی ہیں۔ میں اپنی طرف سے چہر ہ کوپرکشش اور متناسب بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرتی ہوں لیکن کامیابی نہیں ہوتی۔

جواب: چہرے میں خوبصورت اور کشش پیدا کرنے کے لئے مندرجہ ذیل نقش عمدہ قسم کی سیاہ چمک دار روشنائی سے فل اسکیپ سفید آرٹ پیپر پر خوشخط لکھ کر فریم کرا لیا جائے۔ اس فریم شدہ نقش کو رات کو سونے سے پہلے تین چار فٹ کے فاصلے سے دس تا پندرہ منٹ روزانہ دیکھا کریں۔ نقش یہ ہے :

 

 

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س