Topics

پر امیدہو جاؤں

سوال:  عظیمی صاحب! آپ بہت سے لوگوں کے مسائل حل کرتے ہیں۔ مہربانی فرما کر میرا بھی مسئلہ حل کر دیں۔ شادی کے ایک سال بعد اللہ تعالیٰ نے مجھے بیٹا دیا جو کہ اب ماشاء اللہ ساڑھے تین برس کا ہو گیا ہے۔ اس کے بعد پھر مجھے بالکل حمل نہیں ہوا جس کی وجہ سے خاصی پریشان ہوں۔ ہر وقت نلوں اور کمر میں درد رہتا ہے۔ نلوں میں الٹی طرف اور درمیان میں زیادہ درد رہتا ہے۔ پہلے بھی میں نے ڈاکٹری علاج کروایا تھا تو پتہ چلا کہ اندر زخم ہے۔ اور اب الٹرا ساؤنڈ کروایا ہے۔ تو معلوم ہوا ہے کہ اندر رسولی ہے کوئی کہتا ہے کہ کسی نے آپ کی اولاد بند کر دی ہے۔ مہربانی فرما کر کوئی علاج تجویز فرما دیں اور اولاد کے لئے کوئی وظیفہ بتا دیں تا کہ اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے پر امید ہو جاؤں۔

جواب: ڈاکٹروں کی تشخیص صحیح ہے۔ آپ رسولی کا آپریشن کرا لیں۔ عشاء کے بعد 300بار یا اول پڑھ کر پانی پر دم کر کے پئیں۔ رات کو سوتے وقت نیلی شعاعوں کا تیل کمر کے جوڑ پر جو کولہوں کے درمیان ہوتا ہے، دائروں میں ہلکے ہاتھ سے دس منٹ تک مالش کرائیں۔ ہر جمعہ کو سوا پانچ روپے خیرات کریں۔

 

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س