Topics

میجر آپریشن

سوال:  میری لڑکی جس کی عمر 13سال کلاس نہم کی طالبہ ہے۔ عرصہ دو سال سے اسے شرف عظام القضی SCOLIOSISکا عارضہ لاحق ہے۔ بخار ہوا تھا۔ بخار تو ہفتہ عشرہ میں اتر گیا لیکن شدید کمزوری کی حالت میں وزنی بستہ اٹھا کر سکول جاتی رہی اور دائیں کندھے پر بستہ کا وزن پڑنے سے ریڑھ کی ہڈی خم کھا گئی اور اب کیفیت یہ ہے کہ ریڑھ کی ہڈی بڑھ رہی ہے اور دوسرا تمام جسم سوکھ رہا ہے۔ پاکستان کے تمام بڑے بڑے آرتھوپیڈک سرجنوں کو دکھایا جا چکا ہے سب نے انکار کر دیا ہے اور مشورہ دیا ہے کہ اتنے میجر آپریشن کا انتظام امریکہ یا انگلینڈ میں ہو سکتا ہے۔ اتنے وسائل نہیں ہیں اس لئے بذریعہ عریضہ ہذا التماس خدمت ہے کہ اگر روحانی طریقہ علاج سے بچی کا جسم نارمل ہو سکے تو ذرہ نوازی فرمائی جائے۔

جواب: تین عدد سفید چینی کی بڑی پلیٹوں پر زعفران اور عرق گلاب سے


بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمoالآرٰتِلْکَ اٰیَاتُ الْکِتَابِ الْمُبِیْنِo

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

؎

لکھ کر صبح نہار منہ، عصر کے وقت اور رات کو سونے سے قبل نیلی شعاعوں کے 2,2اونس پانی سے دھو کر پی لیا کریں۔ علاج کی مدت 90روز ہے۔

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س