Topics

دوسری شادی

سوال:  میری شادی کو ڈھائی سال ہو چکے ہیں۔ جس میں سے صرف دو تین ماہ میں نے شوہر کی چاہت کے دیکھے ہیں۔ اس کے بعد سمجھ لیجئے کہ میں کنواری لڑکی کی طرح زندگی گزار رہی ہوں۔ میرے شوہر مجھے میرے ماں باپ کے گھر چھوڑ گئے۔ لے کر بھی نہیں جاتے۔ خدا کے لئے میری مدد کیجئے۔ وہ ایک دوسری عورت سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کی مدد سے میرا گھر اجڑنے سے بچ جائے گا۔ کوئی ایسا وظیفہ بتائیں جس سے ان کے دل میں میرے لئے محبت پیدا ہو جائے۔ اور وہ مجھے اپنے گھر لے جائیں۔ آپ کو پیارے حبیب ، سرور کائنات صلی اللہ علیہ و سلم کا واسطہ آپ مجھے مایوس نہ لوٹائیں۔

جواب: سب کاموں سے فارغ ہونے کے بعد رات کو سونے سے پہلے اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ سورۂ الکوثر پوری سورہ 41مرتبہ پڑھ کر بات کئے بغیر بستر پر چلی جائیں، آنکھیں بند کر کے اپنے شوہر کا تصور کرتے کرتے سو جائیں، نوے دن تک۔ ناغہ کے دن بعد میں پورے کر لیں۔ بالکل بے فکر ہو جائیں۔ اللہ کے کلام کی برکت سے آپ کے شوہر دوسری شادی نہیں کریں گے اور آپ ان کی آنکھوں کا تارا بن جائیں گی۔

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س