Topics

نقل مکانی

سوال:  میرا ایک مسئلہ ہے۔ خدا کے لئے آپ اس کو حل کر دیں گے تو میں آپ کا احسان زندگی بھر نہیں بھولوں گی۔ میں جہاں شادی ہو کر آئی ہوں اس گھر میں چھپکلیاں بہت ہیں۔ آپ یقین کریں کہ زمین پر بھی چیونٹیوں کی طرح دوڑتی پھرتی ہیں۔ میں فلیٹ میں رہتی ہوں۔ کوئی طریقہ بتائیں کہ ہمارے گھر سے چھپکلیاں ختم ہو جائیں۔ میں چھپکلیاں مارتے مارتے تنگ آ گئی ہوں۔ میرے گھر میں دو ماہ کا بچہ ہے اور شوہر سروس پر چلے جاتے ہیں۔ ڈر کے مارے میرا برا حال ہو جاتا ہے۔ لیٹرین میں اس قدر ہیں کہ میں سارا دن رفع حاجت کے لئے نہیں جا سکتی۔ آپ یقین کیجئے مجھے لگتا ہے کہ ڈر ڈر کے میرا دماغ خراب ہوجائے گا۔ سارا دن دروازے کے پردے ہٹا ہٹا کر دیکھتی ہوں۔ زمین پر اگر دیکھ کر نہ چلوں تو پاؤں میں آنے کا ڈر رہتا ہے۔ جس کمرے میں ہم لوگ سوتے ہیں وہاں زمین پر، الماری کے نیچے، ٹی وی کے اندر، کیسٹ کے اوپر بھی چھپکلیاں نظر آتی ہیں۔ میرا حال یہ ہو گیا ہے کہ ہر وقت پسینہ آتا رہتا ہے اور ٹانگیں کانپتی رہتی ہیں۔ دوپہر کا کھانا تک نہیں کھا سکتی۔ جب میرے شوہر آتے ہیں، رات 9بجے کے بعد ہی کیوں نہ آئیں، تب کھانا پکاتی ہوں۔ اگر اس کا علاج دوا سے ہوتا تو وہ کتنی ہی قیمتی کیوں نہ ہو، میں رقم ادا کرنے کو تیار ہوں۔ بازار کی ساری دوائیں آزما چکی ہوں۔

جواب: لوبان لے کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر لیں اور ان ٹکڑوں کے اوپر گیارہ سو مرتبہ یارحیم یا اللہ یا مرید یا بدیع العجائب بالخیر یا بدیع پڑھ کر دم کریں اور یہ لوبان کمرہ یں جلا کر دروازے اور کھڑکیاں بند کر دیں تا کہ دھواں نہ نکلے۔ گیارہ روز کے اس عمل سے یہ چھپکلیاں آپ کے گھر سے نقل مکانی کر لیں گی۔

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س