Topics

تلخ و شیریں

سوال:  والدہ کا انتقال ہو چکا ہے اور میں نانا کے پاس رہتی ہوں اسکول میں اچھی بری بات برداشت کر لیتی ہوں لیکن گھر میں مزاج کے خلاف ذرا سی بات بھی نہیں سن سکتی۔ پڑھنے میں دل بالکل نہیں لگتا۔ سبق بھی یاد نہیں ہوتا۔ میری خواہش ہے کہ اچھے نمبروں سے کامیاب ہو جاؤں۔ امید ہے کہ آپ دکھ بھری بیٹی کو مایوس نہیں کرینگے۔

جواب: پڑھائی میں دل نہیں لگتا۔ تو سبق کس طرح یاد ہو گا۔ آپ کے لئے میرا مشورہ ہے کہ غیر ضروری باتیں سوچنا چھوڑ دیں۔ حقیقت یہ ہے کہ دنیا میں سب باتیں مزاج کے مطابق نہیں ہوتیں۔ کامیاب زندگی گزارنے کے لئے انسان کو اچھا برا سب کچھ سہنا پڑتا ہے۔ ناول اور افسانوں کی ہیروئن بننے کی بجائے زندگی کی تلخ و شیریں حقیقتوں سے سمجھوتہ کر لیجئے۔ مسئلہ خود بخود حل ہو جائے گا۔

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س