Topics

“صرف ایک پھول”

سوال:  میں آپ کی مصروفیت کا خیال کرتے ہوئے اور بغیر کسی تمہید کے اپنا مسئلہ آ پ کے سامنے رکھتی ہوں۔

یوں تو میرے شوہر کا رویہ میرے ساتھ برا نہیں ہے۔ کافی حد تک میرا خیال بھی رکھتے ہیں۔ لیکن ذرا ذرا سی بات پر میرے ماں باپ اور بھائی بہنوں کو برا بھلا کہنے لگتے ہیں۔ دوسروں کی باتوں میں اور خاص کر اپنے ماں باپ کی باتوں میں اور ان کے سکھائے میں بہت جلد آ جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ جب بیٹے کی پیدائش ہوئی تو مجھے اس کو دودھ پلانے کی بھی اجازت نہیں تھی۔ ان لوگوں نے میرے ساتھ اتنا برا سلوک کیا کہ میں لکھتے لکھتے اور آپ پڑھتے پڑھتے تھک جائیں گے۔ لیکن پھربھی میری کہانی ختم نہیں ہو گی۔

جواب: سارے کاموں سے فارغ ہونے کے بعد رات کو سونے سے پہلے وضو کریں۔ اور تین عدد گلاب کے پھول لے کر ان کو پلک جھپکائے بغیر دیکھیں۔ جب تک دس منٹ تک نظر ایک جگہ پلک بغیر پھولوں پر نظر مرکوز ہو جائے۔ یہ پھول اپنے خاوند کو پیش کر دیں۔ جب تک دس منٹ تک نظر مرکوز نہ ہو۔ پھول کسی کیاری میں ڈال دیا کریں صرف ایک مرتبہ یہ عمل کر لینا کافی ہے۔

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س