Topics

اللہ کے در سے اولاد چاہئے

سوال:  بعد سلام کے عرض ہے کہ میری شادی کو ساڑھے چار سال ہو گئے ہیں لیکن اولاد سے محروم ہوں۔ ڈاکٹری تشخیص کے مطابق میری ایک ٹیوب بند ہے۔ میرے شوہر کی رپورٹ صحیح ہے۔ میں اپنا طبی علاج بھی کروا رہی ہوں۔ چاہتی ہوں کہ ساتھ ہی ساتھ روحانی علاج بھی کروں۔ میرے شوہر کو جنون کی حد تک اولاد کا شوق ہے اور اب انہوں نے مجھ پر توجہ دینا بھی کم کر دیا ہے، نہ ہی میری کوئی ضرورت پوری کرتے ہیں۔ میں ایک اسکول میں پڑھا کر اپنا خرچ پورا کرتی ہوں۔ میں آپ سے التجا کرتی ہوں کہ مجھے کوئی وظیفہ پڑھنے کے لئے بتا دیں جس سے میری گود بھر جائے اور میر اگھر آباد رہے۔ میرے شوہر کوئی بھی وظیفہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

جواب: رات کو عشاء کے بعد یا صبح فجر کی اذان کے بعد، فجر کی نماز سے پہلے 300بار اِلَّا اللّٰہُ کُلِّ شیٍء مُّحِیْطَ  پڑھ کر پیٹ پر دم کریں اور دعا کریں۔ نیلی رنگ و روشنی کا تیل کمر کے جوڑ جو کولہوں کے درمیان ہوتاہے، دائروں میں صبح اور رات کو دس دس منٹ مالش کروائیں۔ روزانہ کھانوں میں میتھی کا ساگ کھائیں۔ پرہیز کسی چیز کا نہیں ہے۔ البتہ اچار اور چکنائی سے پرہیز کریں۔ ہر جمعرات کو پانچ روپے صدقہ کر دیا کریں۔

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س