Topics

ستارے کیاکہتے ہیں

سوال:  میں ایک لڑکے کو پسند کرتی ہوں اور اس کا اظہار اپنی والدہ سے کر دیا ہے۔ میری والدہ نے کسی کے کہنے پر میرے اور اس لڑکے کے ستارے ملوائے تو عامل منجم نے سختی سے منع کر دیا کہ لڑکیاں بہت ہوں گی۔ یہ شادی ہرگز نہ کریں۔ اس وجہ سے اب میری ماں بھی ستاروں پر یقین کر کے منع کرتی ہیں۔ جبکہ ہم دونوں یعنی میں اور وہ لڑکا شادی کرنے پر راضی ہیں۔ نہ وہ لڑکا اور نہ میں ستاروں کی زندگی کو مانتے ہیں۔ آپ یہ بتلایئے کہ ستارے ملوانا درست ہے اور یہ کہ ستاروں کے ٹکرانے سے شادی نہ ہونے کا عمل ہو سکتا ہے۔ اسلام کی رو سے کیا ستارے کی چالیں بتلانے والوں کی بات مان لینا چاہئے کہ نہیں؟ خدا کے لئے دل رکھنے والا نہیں سچا اور کھرا حل بتلائیں۔

جواب: آپ نے چونکہ اسلام کی رو سے جواب طلب کیا ہے اس لئے سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا فرمان ذہن نشین فرما لیں۔ صدق اللہ و کذب النجوم یعنی اللہ سچا ہے اور نجوم جھوٹ۔ اس روشنی میں آپ خود فیصلہ کر سکتی ہیں کہ آپ کو کیا کرنا چاہئے کیونکہ میں نے سچا اور کھرا حل لکھ دیا ہے۔

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س