Topics
مجھے نہیں معلوم کہ میں کیسے اتنی ہمت پا گئی
کہ آپ کو خط لکھ رہی ہوں۔ یہ رسالہ میں نے ایک خاتون کے پاس دیکھا تھا۔ یہ لوگ احکام
خداوندی کی پابندی کرتے ہیں۔ اس پوری جگہ پر میری ہمدرد یہی خاتون ہیں۔ میں نہیں چاہتی
کہ مجھے ناچنا پڑے کیونکہ ناچنے والیاں جسم فروشی پر بھی مجبور کر دی جاتی ہیں۔ میں
مر جاؤں گی مگر ایسا نہیں کروں گی۔ کاش آپ کے معاشرے کے یہ عزت دار لوگ اپنی عزتوں
کو یوں نیلام نہ کیا کریں۔ مجھے معلوم نہیں کہ میرا خط آپ تک پہنچےگا کہ نہیں۔ اگر
یہ خط آپ کو مل جائے تو شائع کر دیجئے گا۔ نیز میں چاہتی ہوں کہ میری آنکھیں میرے چہرے
پر بہت نمایاں ہوں اور اتنی خوبصورت ہو جائیں کہ کوئی نظر بھر کر نہ دیکھ سکے۔
آپ سوچتے ہونگے کہ یہ شاید فراڈ ہے۔ میں نے
اپنی زندگی میں ایسے غم اٹھائے ہیں کہ شاید فلک بھی روتا ہو۔ جو کہ میری عمر کی لڑکیاں
کھیل کود میں لگی رہتی ہیں۔ آپ مجھے جواب ضرور دیں۔ اگر آپ نے جواب نہیں دیا تو میں
سمجھوں گی کہ صرف شریف زادیاں ہی خوش قسمت ہوتی ہیں۔ آپ صرف میرے مسئلے کا حل بتا دیں۔
باقی حالات میں خود سنبھال لوں گی۔
میں اتنی خود مختار نہیں ہوں کہ بار بار خط
لکھ سکوں۔ ایک بات اور لکھ دوں کہ مجھے کسی نے خالص شہد آنکھوں میں کشش کے لئے ڈالنے
کو کہا تھا۔ میں نے بالکل خالص شہد کافی دیر ڈالا۔ لیکن فائدہ نہیں ہوا۔ مجھے اپنے
ہی رسالے میں جواب دیجئے۔
جواب: جن خاتون کا آپ نے تذکرہ کیا ہے ان سے
قرآن پڑھئے اور قرآن پاک کی سورہ الکوثر خوش الحانی سے پڑھا کیجئے۔ اس سورہ کے معانی
اور مفہوم پر غور بھی کیجئے۔ انشاء اللہ آواز سریلی ہو جائے گی اور ایسے حالات بھی
پیدا ہو جائیں گے کہ آپ اس دلدل سے نکل آئیں۔ آنکھوں میں کشش کے لئے ہر نماز کے بعد
سو بارنُوْرُٗ عَلیٰ نُوْرُٗ یَانُوْرُٗ اِھْدِنِیْ اِلیٰ النُّوْرُ پڑھ کر انگلیوں
پر دم کر کے آنکھوں پر پھیر لیا کریں۔ جب نماز کے دن نہ ہوں تب بھی یہ عمل جاری رکھیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
حضرت
خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار
خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم
“روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی
ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں
کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق
اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا
مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں
پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے
ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری
بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور
جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن
گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس
سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی
قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س