Topics

"ترتیب و پیشکش"

میرے مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب 17۔ اکتوبر 1927 ؁ء کو یوپی بھارت میں پیدا ہوئے۔ آپ کے بزرگ افغانستان سے ہجرت کر کے ہندوستان آئے۔ آپ کا سلسلہ نسب میزبان رسول حضرت ابو ایوب انصاریؓ سے ملتا ہے۔

حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب اپنے مرشد کریم حضور قلندر بابا اولیاءؒ کی خدمت میں شب و روز سولہ (16) سال تک حاضر باش رہے۔ اس طرح سے حضور قلندر بابا اولیاءؒ نے آپ کو روحانی علوم کی منتقلی کے لئے شعوری اور لاشعوری طور پر تیار کیا۔ جناب عظیمی صاحب کی تعلیمات میں یہ بات نمایاں نظر آتی ہے کہ انہوں نے ہمیشہ سے اللہ تعالیٰ کے قریب ہونے میں لوگوں کی مدد کی اور بنی نوع انسان کی بے لوث خدمت کی۔ آپ کی زیر سرپرستی روحانی علوم کی ترویج کے لئے پاکستان، متحدہ عرب امارات، امریکہ، برطانیہ، ہالینڈ، سکاٹ لینڈ، ماسکو، کینیڈا، ڈنمارک، ناورے، سویڈن، تھائی لینڈ وغیرہ میں 72سے زائد مراقبہ ہالز کام کر رہے ہیں۔ ان مراقبہ ہالز میں ایک مراقبہ ہال (جامعہ عظیمیہ) آہلو روڈ نزد کاہنہ نو فیروز پور روڈ لاہور کا میں خادم ہوں۔

حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔

میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔

میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ سکون کی تلاش و جستجو میں انسان روحانیت کی طرف متوجہ ہوا۔

میں نے مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی مدظلہ تعالیٰ کی روحانی ڈاک 4جلدوں میں 1991 ؁ء میں تیار کر کے عوام الناس کے سامنے پیش کیں۔ میں اللہ تعالیٰ کے حضور سر بسجود ہوں کہ نبی کریم حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ کے صدقہ میری اس کاوش سے اللہ کی مخلوق کو فائدہ پہنچا اور خلق خدا کی بہت بڑی تعداد نے اس سے فائدہ اٹھایا اور مجھے اپنے مشوروں سے نوازا۔ ان میں سے خواتین کی کثیر تعداد نے مجھے لکھا کہ خواتین کے مسائل کو الگ کر دیا جائے۔ چنانچہ میں نے اس تجویز پر عمل شروع کر دیا۔ آج اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی کے روحانی فیض کی بدولت میں نے روحانی ڈاک کو دو حصوں میں مرتب کیا۔ ایک حصہ “خواتین کے مسائل” اور دوسرا حصہ “حضرات کے مسائل” کے عنوان سے تمام مسائل کو یکجا کر کے کتابی شکل میں پیش کر دیا ہے۔

میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نوع انسانی کو وہ سکون عطا کرے جو اسے جنت میں ملا تھا۔ جہاں نہ دُکھ تھا، نہ پریشانی تھی اور نہ کسی قسم کا خوف اور عدم تحفظ کا احساس تھا۔

اللہ تعالیٰ رحمت اللعالمین حضور نبی کریمﷺ کے صدقے حضور قلندر بابا اولیاءؒ کی نسبت اور محبت سے اور مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی مدظلہ تعالیٰ کے فیض سے میں (میاں مشتاق احمد عظیمی) پر یقین رکھتا ہوں کہ میری اس کاوش سے اللہ کی مخلوق خاص کر خواتین کو انشاء اللہ فائدہ ہو گا اور بے سکونی انشاء اللہ سکون میں بدل جائے گی۔

آخر میں دعا کیجئے کہ مرشد کریم کا سایہ میرے اوپر قائم رہے اور ان کا فیض میرے اوپر محیط ہو جائے۔ یہاں وہاں دنیا و آخرت، ازل تا ابد مجھے ان کی رفاقت نصیب ہو۔ آمین یا رب العالمین۔

آپ کو سخن نہ ہوا تمامی جو نعت میں پائی

اوسے مرد سچے دا صدقہ اپنی نہیں کمائی

خشخش جناں قدر نہ میرا میرے مرشد نوں وڈھایاں

میں گلیاں دا روڑا کوڑا محل چڑھایا سائیاں

میاں مشتاق احمد عظیمی      

روحانی فرزند       

حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی

مراقبہ ہال (جامعہ عظیمیہ) 

آہلو روڈ نزد کاہنہ نو لاہور  

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س