Topics

اولاد کی خوشی

سوال:  خواجہ صاحب! میں عرصہ چار سال سے نسوانی تکلیف، ایام کی زیادتی میں مبتلا ہوں۔ بغیر دوائی کے آرام ہی نہیں آتا۔ کتنی مرتبہ اندرونی صفائی کرا چکی ہوں۔ بے قاعدگی رہتی ہے۔ کبھی کبھار تین چار مہینے ایسے ہی گزر جاتے ہیں اور کبھی پندرہویں دن ایام شروع ہو جاتے ہیں۔ شادی کو تین سال ہونے والے ہیں اور یہ بیماری مجھے شادی سے آٹھ نو مہینے پہلے ہوئی تھی۔ ڈاکٹری رپورٹ کے مطابق میرے ہارمونز ڈسٹرب ہیں۔ بہت دوائیاں کھائیں مگر آرام ندارد۔ آپ سے عرض ہے کہ اس مسئلہ کا حل بتائیں یا کوئی وظیفہ دیں یا کوئی روحانی علاج۔ کوئی کہتا ہے کہ نظر لگ گئی ہے اور کوئی کہتا ہے کہ کسی نے جادو کرا دیا ہے اس لئے دوا اثر نہیں کرتی۔ براہ مہربانی آپ بتائیں کہ مجھ پر واقعی جادو یا نظر بد ہے یا پھر میری قسمت کا ستارہ ہی گردش میں ہے۔

دوسرا اہم مسئلہ یہ ہے کہ میں ابھی تک اولاد کی نعمت سے بھی محروم ہوں۔ شادی کو تین سال ہو چکے ہیں اور اب تو ناامیدی ہو چکی ہے کہ میں کبھی ماں بنوں گی۔ مجھے اپنی بیماری دور کرنے اور اولاد کے لئے وظیفہ کوئی روحانی علاج چاہئے۔

جواب: بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِoیَاعَجَاءِبَ الْخَفَاوَیَاوَرَاءَ الْخَلْقُ چینی کی پلیٹوں پر لکھ کر سبز شعاعوں کے پانی سے دھو کر صبح شام پئیں۔ اکیس روز عمل کرنے کے بعد حالات سے مطلع کریں۔ تیز نمک، مصالحوں اور مرچ سے پرہیز کریں۔ لوکی، توری اور ٹنڈہ زیادہ کھائیں۔ بالنگوہ کا شربت بنا کر پیا کریں۔ اولاد نہ ہونے کا تعلق آپ کی بیماری سے ہے۔ صحت ہو جانے کے بعد انشاء اللہ آپ کو اولاد کی خوشی بھی نصیب ہو گی۔

Topics


Khawateen Ke Masil

خواجہ شمس الدین عظیمی


حضرت خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم “روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س