Topics
ایک دو روز تک یونہی عام ڈاکٹروں کے پاس لے
کر گئے۔ مگر ان کی سمجھ میں کچھ نہیں آیا۔ تیسرے چوتھے روز سے انہیں نفسیاتی معالج
کے پاس لے کر گئے۔ علاج کروانے سے آوازیں آنا تو بند ہو گئیں مگر آہستہ آہستہ ان کا
غصہ بڑھتا گیا۔ پہلے انہیں غصہ نہیں آتا تھا۔ بیماری کے بعد کبھی کبھار بڑوں سے بدتمیزی
سے بات کر لیتی تھیں تو ہمیں وہ بھی بڑا برا اور عجیب سا لگتا تھا۔ مگر بیماری سمجھ
کے چپ رہتے تھے پھر وہ بدزبانی اور گالیوں پر آگئیں۔ اور اب حالت یہ ہے کہ بات بات
پر مار پیٹ کرنے لگتی ہیں۔ بلاوجہ ہی الجھتی ہیں۔ سات سال سے باقاعدہ علاج جاری ہے۔
کئی دفعہ ہاسپٹل میں بھی ایڈمٹ کروا چکے ہیں۔ بجلی وغیرہ بھی لگتی رہتی ہے مگر صرف
چند روز سکون سے گزرتے ہیں کہ پھر وہی حالت ہو جاتی ہے۔ ذہن میں گندے خیالات آتے ہیں۔
گندی باتیں بھی کرنے لگتیں ہیں، بڑوں کا کوئی لحاظ نہیں ہے۔ انہیں بھی مارنے سے گریز
نہیں کرتیں۔ گالیاں دینا تو ان کے لئے عام بات ہے کوئی مہمان اگر آ جائے تو چند منٹ
تو ٹھیک رہتی ہیں پھر مہمان کی بھی خیر نہیں ہوتی۔
اس وجہ سے اب ہمارے گھر میں رشتہ دار کم آتے
ہیں۔ آپ کو کیا بتاؤں بہت برے حالات ہیں۔ ہر وقت لڑائی جھگڑے کی وجہ سے پڑھائی بھی
ٹھیک طرح سے نہیں ہو سکتی۔ علاج تو باقاعدہ ہو رہا ہے اور آج کل پھر ہاسپٹل میں ایڈمٹ
ہیں۔ وہاں بھی لڑائی جھگڑا کرتی ہیں۔ نرسوں وغیرہ کو بھی مارنے لگتی ہیں۔ ایڈمٹ کروانے
سے پہلے یہ حالت تھی کہ نیند بہت کم آتی تھی۔ رات رات بھر جاگتی تھیں۔ سکون اور نیند
کی گولیوں کے باوجود نیند نہیں آتی تھی۔ جو لوگ سو رہے ہوتے تھے بار بار انہیں جا جا
کر دیکھتی تھیں کبھی مار بھی دیتی تھیں۔
جواب: تین عدد سفید رنگ کی چینی کی پلیٹوں
پر بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ او ر اَلرَّضَاعَتْ عَمَانَوِیْلُ۔ اور
عرق گلاب سے لکھ کر نیلی شعاعوں کے پانی 2,2اونس سے دھو کر صبح شام پلائیں۔ نفسیاتی
علاج جاری رکھیں۔ ہماری دعا ہے اللہ تعالیٰ آپ کی بڑی بہن کو صحت عطا کریں۔ آمین
خواجہ شمس الدین عظیمی
حضرت
خواجہ الشیخ عظیمی صاحب کو لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے متعلق ہر ماہ تقریباً 15ہزار
خطوط موصول ہوتے ہیں۔ جن کا جواب بلا معاوضہ دیا جاتا ہے۔ روزنامہ جنگ میں ایک کالم
“روحانی ڈاک” کے نام سے مرشد کریم نے 25سال سے زیادہ عرصہ لکھا اور یہ کتاب اسی روحانی
ڈاک سے تیار کی گئی ہے۔ میرے مرشد کریم اس وقت 32سے زائد کتابوں اور 72سے زائد کتابچوں
کے مصنف ہیں۔میرے مرشد کریم سلسلہ عظیمیہ کے خانوادہ ہیں۔ اور 21بزرگان دین سے بطریق
اویسیہ اور براہ راست آپ کو فیض منتقل ہوا ہے۔ اس کی تفصیل آپ میری کتاب “میں اور میرا
مرشد” میں پڑھیں گے۔میرے مرشد کریم فرماتے ہیں کہ جتنے مسائل و مشکلات اور بیماریاں
پیدا ہوتی ہیں۔ ان کا تعلق عقیدہ کی کمزوری سے ہے اور عقیدہ کی کمزوری مادہ پرستی سے
ہوتی ہے۔ ہر شخص اس بات کو جانتا ہے کہ آج کے دور میں مادیت انسان کی اتنی بڑی کمزوری
بن گئی ہے کہ ہر انسان مادی کشمکش میں مبتلا ہو کر اپنی روح سے دور ہو گیا ہے۔ اور
جیسے جیسے روح سے دوری واقع ہوئی اسی مناسبت سے انسان شک اور وسوسوں کی آماجگاہ بن
گیا۔ اب سے 70سال پہلے انسان کے اندر جو یقین تھا وہ اب نظر نہیں آتا۔ پہلے انسان جس
سکون سے آشنا تھا۔ وہ اب کہیں نظر نہیں آتا۔ انسان نے جس قدر سائنسی ترقی کی ہے اسی
قدر وہ مذہب سے دور ہو گیا ہے۔ اور اس کا عقیدہ کمزور ہو گیا ہے۔ س