Topics

گردوں کے امراض

سوال: میں بچپن سے کافی کمزور ہوں۔ شادی کے ایک سال بعد میرے گھر ایک لڑکی پیدا ہوئی جس کی عمر اب سات سال ہے۔ ڈیڑھ سال کی عمر میں اس کے ہاتھوں پر سوجن رہنے لگی۔ چیک اپ کے بعد ڈاکٹر نے گردے کی پرابلم بتائی۔ اس سال علاج ہوتا رہا۔ سب بچے بہت ہی صحت مند پیدا ہوتے ہیں لیکن ڈیڑھ سال کی عمر تک آ کر جگر اور گردے کی بیماری میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ 

میری حالت بہت ہی خراب ہے ہر وقت پیٹ میں درد رہتا ہے۔ پیٹ، دل، جگر، گردہ سب ہی متاثر ہیں۔ ایسا لگتا ہے جیسے سب پک گیا ہو۔ خالی پیٹ میں تو درد رہتا ہی ہے مگر کھانا کھانے کے بعد پیٹ چلنا شروع ہو جاتا ہے۔ پیٹ چلنے کی شکایت کافی پرانی ہے۔ میرے گلے کے نیچے ایک ٹیومر ہو گیا ہے۔ ٹھوڑی کے نیچے گلے میں درد رہتا ہے۔ چھوٹے چھوٹے اور بھی ٹیومر بن رہے ہیں۔ 

پیشاب قطرہ قطرہ جل کر آتا ہے۔ گردوں میں سخت جلن رہتی ہے۔ ہڈیوں میں سخت درد ہوتا ہے۔ لگتا ہے ناک کی ہڈی چوڑی ہو رہی ہے۔

جواب: مومی کاغذ پر زعفران اور عرق گلاب سے حسب ذیل نقش

7 6 5 4 3 2 1

14 13 12 11 10 9 8


لکھ کر روزانہ صبح سورج نکلنے سے پہلے پانی میں ڈال دیں اور سب گھر والے یہی پانی پئیں۔ پانی میں نقش ڈالنے سے پہلے پانی کو کاٹ لیں۔ اس کا طریقہ یہ ہے۔ اسٹین لیس اسٹیل کے کھلے منہ کے برتن میں پانی بھر کر اسٹین لیس اسٹیل کی چھری کے اوپر ایک بار یا ودود پڑھ کر دم کریں۔ اور چھری سے پانی میں ایک منٹ تک کراس بنائیں پھر ایک بار یا حفیظ پڑھ کر چھری پر دم کر کے ایک منٹ تک کراس بنائیں۔ اس کے بعد یا شافی پڑھ کر چھری پر دم کر کے ایک منٹ تک پانی میں کراس بنائیں۔ اسی طرح یَا شَاَفِی یَابَدِیْعُ الْعَجَاءِبُ بِالْخَیْرِ یَابَدِیْعیَاحَفِیْظ الگ الگ پڑھ کر چھری پر دم کر کے الگ الگ ایک منٹ پانی میں کراس بنائیں۔ اس کے بعد نقش کو پانی میں ڈال دیں۔ اور سب گھر والے پئیں۔ اس علاج سے انشاء اللہ شفا ہو جائے گی۔ 


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔