Topics

پیٹ میں کیڑے

سوال: جناب خواجہ صاحب!

میرا بیٹا جس کی عمر 10سال ہے مختلف بیماریوں کا شکار رہتا ہے جس کی وجہ سے ہم والدین ہر وقت پریشان رہتے ہیں۔ کئی ڈاکٹروں اور حکیموں سے علاج کرایا۔ صحت توٹھیک ہو گئی لیکن رنگ زرد ہے۔ معمولی کام کے بعد تھک جاتا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پیٹ میں کیڑے ہیں۔ کیڑوں کی مختلف دوائیاں کھلانے کے بعد ناکام ہیں۔ آپ سے درخواست ہے کہ کوئی ایسا عمل بتا دیں جس سے میرے بیٹے کی صحت صحیح ہو جائے اور تمام کیڑے نکل جائیں۔ وہ خوبصورت اور پرکشش بن جائے۔

جواب: پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ پریشانی سے کوئی کام پورا نہیں ہوتا۔ اور نہ ہی پریشانی سے کوئی مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ 

آپ مکمل یقین کے ساتھ میرا تجویز کردہ عمل شروع کر دیں۔ انشاء اللہ آپ کا بیٹا مکمل صحت مند ہو جائے گا۔ رات کو بعد از نماز عشاء اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ گیارہ مرتبہ سورہ کوثر پڑھ کر پیٹ پر دم کر دیا کریں۔ 


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔