Topics

تلی ہر مہینہ خون مانگتی ہے

سوال: میرا بھانجا جہانزیب جس کی عمر تقریباً دو سال ہے۔ اسے ڈاکٹر نے ’’تھیلسیمیا‘‘ تجویز کیا ہے کہ اسے 8سال کی عمر تک (Blood) بلڈ لگواتے رہیں۔ 8سال بعد خدا کی قدرت سے بچ جائے تو خوش نصیبی ورنہ اللہ مالک۔ اسے ہر مہینے خون لگتا ہے۔ 

بعض اوقات تو ایک مہینے میں دو مرتبہ لگ جاتا ہے اور کبھی تین مرتبہ بھی۔ خون بھی بالکل صحت مند فرد کا لگتا ہے پہلے اس کا بلڈ گروپ A+تھا اور ہمارے گھر میں بھی تقریباً سب کا A+ہے تو ہم لوگ دیتے رہے۔ پھر جب اپنا خون نہیں دے سکے تو O+لگوا دیا اور اب یہ حال ہے کہ اس کا اپنا بلڈ گروپ O+ہو گیا ہے۔ بہت بھاگ دوڑ کے بعد یہ بلڈ گروپ ملتا ہے۔ لیکن ابھی 6سال کا عرصہ باقی ہے۔ جہانزیب سے بڑا ایک بھائی 4سال کا ہے وہ ماشاء اللہ بالکل صحت مند ہے۔ اس سے چھوٹی اب ایک لڑکی 2ماہ کی ہے۔ اس کے بارے میں ڈاکٹر نے کہا کہ 4ماہ بعد اس کا بلڈگروپ چیک کرانا اور معلوم کرانا کہ یہ صحت مند ہے یا نہیں۔

آپ سے التماس ہے کہ اس بچی کے لئے دعا کریں۔ یہ اللہ کے فضل و کرم سے بالکل صحت مند ہو۔ اب مزید اس کے بارے میں بتاؤں کہ وہ کمزور بہت ہے۔ ڈاکٹروں نے Ironبھی سختی سے منع کیا ہے کوئی آئرن والی چیز اسے نہیں دینی۔ کبھی اس کے پیٹ میں کیڑے ہو جاتے ہیں۔ اسے Vermoxپلاتے رہتے ہیں۔

جواب: رات گہری نیند میں سرہانے کھڑے ہو کر ایک بار سورہ کوثر پڑھ دیا کریں اور عود صلیب کی لکڑی پر فَھِنَّ قَطَّارٍ اَلْقَلَمْ لکھ کر گلے میں ڈال دیں۔ ہر جمعرات کو صدقہ خیرات کریں۔ 


Topics


Roohani Daak (4)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔